لوک سبھا میں اس بل کی منظوری میں نام نہاد سیکولر پارٹیون کا رویہ بھی کچھ کم حیران کن نہیں تھا کانگرسس نے تو چند گھنٹوں میں اپنا رخ دو تین بار بدلا ویسے بھی لوک سبھا میں بی جے پی کی اکثریت کو دیکھتے ہوئے وہاں سے تو اس بل کو منظور ہو ہی جانا تھا ہاں اگر متحدہ اپوزیشن چاہے تو اس بل کو راجیہ سبھا میں روک کے اسے کم سے کم سلیکٹ کمیٹی میں تو بھجوا ہی سکتا ہے تاکہ اس پر اور سنجیدگی و گہرائی سے غور کر کے سماج پر پڑنے والے اس کے بد اثرات کا ازالہ کیا جا سکے –