اس کی کوئی وضاحت اس قانون میں نہیں کی گی ہے دوسرے قانون بناتے وقت حکومت نے اس بات کا بھی خیال نہیں رکھا کہ جب شوہر جیل میں ہوگا تو پھر اہلیہ بچوں اور اپنے اوپر منحصر دیگر لوگوں کی کفالت وہ کیسے کریگا اس کے علاوہ نان و نفقہ سمیت اور بھی کی معاملات ہیں جو ماہرین قانون اٹھا رہے ہیں.
مسلم پرسنل لا بورڈ ہی نہیں خود اس معاملہ کو عدالت لے جانے والی خواتین تک کا کہنا ہے کی حکومت نے جلد بازی میں قانون بنا دیا ہے اور ان سے صلاح و مشورہ تک نہیں کیا اعلیٰ تعلیم یافتہ اور روشن خیال خواتین بھی اس قانون کو خواتین کے مفاد کے خلاف بتا رہی ہیں .