آپ کی ایک انتہائی عام عادت فالج یا ہارٹ اٹیک جیسے جان لیوا امراض کا باعث بن سکتی ہے۔یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔مینیسوٹا یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ اپنا بہت زیادہ وقت ٹیلیویژن کے سامنے گزارنا خون کے جان لیوا لوتھڑے بننے کا خطرہ دوگنا بڑھا دیتا ہے جو کہ فالج اور ہارٹ اٹیک کا باعث بن سکتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ جو لوگ اکثر ٹی وی اسکرین کے سامنے بیٹھے رہتے ہیں، ان میں خون کے لوتھڑے بننے یا جمنے کا خطرہ 1.7 گنا بڑھ جاتا ہے۔
یہ لوتھڑا ٹانگ میں ہوسکتا ہے یا پھیپھڑوں کی جانب سفر کرسکتا ہے۔
پھیپھڑوں میں خون کا جسم کے دیگر حصوں سے سفر کرکے پہنچتا ہے جو وہاں خون کی چھوٹی شریانوں میں پھنس جاتا ہے جس کے نتیجے میں دل کام کرنا چھوڑ دیتا ہے۔
تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ زیادہ دیر تک بیٹھے رہنا بلڈ کلاٹ کا باعث بنتا ہے کیونکہ ٹانگوں اور پیروں کی جانب خون کی معمول کی گردش متاثر ہوتی ہے۔
محققین نے دریافت کیا کہ زیادہ وقت بیٹھنے کے منفی اثرات کو ورزش سے بھی ٹالا نہیں جاسکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ زیادہ وقت ٹی وی کے سامنے بیٹھ کر گزارنا ورزش کرنے اور جسمانی وزن معمول پر رکھنے کے فوائد کو بھی زائل کردیتا ہے یا بلڈ کلاٹ کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق کے مطابق دنیا بھر میں ٹی وی کے سامنے بیٹھے رہنا سست طرز زندگی کی سب سے عام علامت بن چکی ہے۔
اس تحقیق کے دوران چوبیس سال کے عرصے میں پندرہ ہزار سے زائد بالغ افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا۔
دو دہائیوں قبل شرکا سے ان کی صحت کے بارے میں جانا گیا اور پوچھا گیا کہ کیا وہ ورزش کرتے ہیں یا تمباکو نوشی تو نہیں کرتے۔
ان افراد سے محققین 2011 تک رابطے میں رہے جس کے دوران بلڈ کلاٹ کے 691 واقعات سامنے آئے۔
ان افراد کو چار گروپس میں تقسیم کیا گیا تھا جس کا تعین ان کی ٹی وی دیکھنے کے دورانیے کو بنایا گیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ بہت زیادہ وقت تک بیٹھنے کے دوران ٹانگیں ایک ہی پوزیشن میں گھنٹوں تک رہتی ہیں، جو بلڈکلاٹ کا خطرہ بڑھانے کا باعث ہوتا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ لوگوں کو زیادہ وقت ٹی وی دیکھنے سے گریز کرنا چاہئے، جسمانی سرگرمیوں کو بڑھانا چاہئے اور جسمانی وزن کو کنٹرول میں رکھنا چاہئے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ایسے افراد جو جسمانی سرگرمیوں کو معمول بنالیتے ہیں، انہیں بھی سست طرز زندگی کے رویوں جیسے طویل دورانیے تک ٹی وی دیکھنے کے ممکنہ مضر اثرات کو نظرانداز نہیں کرنا چاہئے۔