اگر لوگ زیادہ ہوجاتے ہیں توکرسیا ںلگادی جاتی ہیں۔ یہاں کچھ لوگ تقریباً روزآنہ آتے ہیں جب کہ زیادہ تر لوگ وقفے وقفے سے۔ باہر سے کوئی شاعر، ادیب ، صحافی یادانشور لکھنؤ آتاہے وہ دانش محل ضرور آتاہے۔ جیسے کوئی دوسرے ملک سے ہندوستان آتاہے تو وہ تاج محل دیکھنے خاص طور سے جاتاہے۔ دانش محل کو اطلاعات مرکز کی بھی حیثیت حاصل ہے۔
اردو دنیامیںرونما ہونے والے بہت سے واقعات اور تبدیل ہوتے حالات کی اطلاع یہاں سے مل جاتی ہے۔ چوں کہ یہاں ملک وبیرون ِملک سے محبانِ اردو آتے رہتے ہیں اور بہت سے منصوبوں کے تانے بانے یہاں کے صوفوں پر بیٹھ کر بنے جاتے ہیں اس وجہ سے بہت سی ’ فرسٹ ہینڈانفار میشن‘یہیں سے ملتی ہے۔