شہر لکھنؤ کے قلب اور انتہائی کارو باری علاقے امین آباد میں کافی کشادہ جگہ میں واقع دانش محل کے موجودہ مالک اورمحمد نسیم مرحوم کے بیٹے محمد نعیم اگر چاہتے تو اس جگہ زمانے کے تقاضے کے مطابق منفعت بخش کا روبار کرکے مالا مال ہوسکتے تھے ،لیکن ان کو مادیت سے زیادہ روحانیت عزیز ہے۔ قدروں کی پاسداری، روایتوں کی پاسبانی اور دانشوروں کی قدردانی ان کے نزدیک کافی اہم ہے۔ وہ اپنے والد محمد نسیم مرحوم کی قائم کردہ روایات کو ہر حال میں برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔وہ کہتے ہیں:
’’بہت سے لوگوںنے طرح طرح کے مشورے دیئے، دیگر منفعت بخش کا روبار کی جانب اشارے کئے ، لیکن ہم نے روایت کے مطابق صرف ادبی کتابوں کے ہی کاروبار کو جاری رکھا۔ ہماری اولین ترجیح والد صاحب کے طرز عمل اور دانش محل کی روایت کو برقرار رکھناہے۔ والد صاحب نے بڑی قربانیوں سے دانش محل کو’دانش محل‘ بنایاہے۔ ہم ا ن کے خوابوں کے شیش محل کو یوں ہی چکنا چور نہیں ہونے دیں گے۔ بلکہ ہماری کوشش ہے کہ ان کے مشن کو آگے بڑھایا جائے اور اور ان کی علمی ، ادبی اور تہذیبی وراثت کا تحفظ کیا جائے‘‘۔