بورڈ اپنے دلائل پیش کرے : وینکیا نائیڈو
نئی دہلی : تین طلاق پر جاری بحث کے دوران مودی حکومت کی جانب سے صفائی پیش کی گئی ہے ۔ مرکزی وزیر وینکیا نائیڈو کا کہنا ہے کہ لوگ تین طلاق کو ختم کرنا چاہتے ہیں، اسلئے اس معاملہ پر بحث ہونی چاہئے۔ سوالنامہ جاری کرنے کو لے کر تنقید کی زد پر آئے لا کمیشن پر نائیڈو نے کہا کہ لا کمیشن پر اعتراض کرنا غلط ہے۔ خواتین کو مساوی حقوق دلانا ہمارا مقصد ہے۔ اپوزیشن پر نشانہ سادھتے ہوئے نائیڈو نے کہا کہ کچھ لوگ تین طلاق اور یکساں سول کوڈ کے نام پر افواہ پھیلا رہے ہیں۔ اس معاملے میں وزیر اعظم کا نام گھسیٹنا غلط ہے۔
نائیڈو نے کہا کہ وزیر اعظم کو ظالم بتایا جا رہا ہے اور ان پر مسئلے کو گمراہ کرنے کا الزام لگ رہا ہے ، لیکن ایسی امید مسلم پرسنل لاء بورڈ سے نہیں تھی۔ کیوں نہیں وہ صرف اس مسئلے تک محدود رکھ کر اپنی رائے رکھ رہے ہیں۔ حکومت بھی چاہتی ہے کہ اس معاملہ پر ملک بھر میں مزید بحث ہو۔ مرکزی وزیر نے سوال کیا کہ بورڈ اس پر سیاسی کیوں ہوتا نظر آرہا ہے۔ وزیر اعظم کو مت گھسيٹیں، اپنی دلیل دیں، جمہوریت میں سب کو اپنی رائے رکھنے کا حق ہے۔
مرکزی وزیر نے یہ بھی کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ تمام مذاہب کی خواتین کو مساوی حقوق دیے جائیں، بغیر یہ سوچے کہ وہ کون سے مذہب سے تعلق رکھتی ہیں۔ خیال رہے کہ گزشتہ ہفتہ حکومت نے سپریم کورٹ میں کہا تھا کہ تین طلاق کے عمل کو ختم ہو نا چاہئے ، کیونکہ یہ خواتین کی عزت اور برابری کے حقوق کی خلاف ورزی کرتا ہے۔ وہیں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا کہنا ہے کہ مسلمانوں کو شادی، طلاق اور وراثت سے متعلق معاملات میں شریعت قانون کے مطابق ہی چلنا چاہئے۔
ادھر حکومت کو قانونی اصلاحات کا مشورہ دینے والے لا کمیشن نے یکساں سول کوڈ پر عام لوگوں کی رائے مانگی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ تمام مذہب اور کمیونٹی ایک ہی قانون کے مطابق چلیں گے۔ دوسرے الفاظ میں مسلمان اور دیگر اقلیتی جیسے عیسائی اور پارسی کمیونٹی اپنے سول کوڈ کو نافذ رکھنے کا حق کھو دیں گے۔