لکھنؤ : پرینکا گاندھی اتر پردیش اسمبلی انتخابات کی تشہیری مہم میں شامل نہیں ہوں گی۔ اتر پردیش انتخابات میں کانگریس کی اسٹار پرینکا گاندھی انتخابی ریلی نہیں كریں گي۔ کانگریس کے یوپی انچارج غلام نبی آزاد نے جمعرات کو صاف کیا کہ انتخابات دو طریقے سے لڑا جاتا ہے، ایک تقریر اور دوسرا مینجمنٹ۔ ایک طرف راہل گاندھی اور دیگر لیڈران عوام سے براہ راست بات چیت کر رہے ہیں، وہیں دوسری طرف پرینکا گاندھی آرمی چیف کی طرح الیکشن مینجمنٹ دیکھ رہی ہیں۔
غلام نبی کے بیان کے بعد غور کیا جا رہا ہے کہ پرینکا انتخابی مہم میں شامل نہیں ہوں گی ۔کانگریس ذرائع کے مطابق رائے بریلی اور امیٹھی میں بھی ان کے آنے کی امید نہ کے برابر ہی ہے، کیونکہ یہاں کی کچھ سیٹوں پر اتحاد کے تحت امیدواروں کے درمیان ہم آہنگی نہیں بیٹھ سکی ہے۔
لکھنؤ میں یوپی کانگریس کے دفتر پر پریس کانفرنس میں جب غلام نبی آزاد سے صحافیوں نے پوچھا کہ پرینکا گاندھی اب تک تشہیر کے لئے نہیں نکلی ہیں، آپ نے کہا تھا کہ وہ پروموشن كریں گي؟ اس کے جواب میں غلام نبی آزاد نے کہا ہم نے کبھی بھی یہ نہیں کہا کہ پرینکا پوری ریاست میں تشہیر کریں گی۔
تشہیری مہم کا فیصلہ مکمل طور پرینکا گاندھی کو کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات دو طریقے سے لڑے جاتے ہیں ۔ ایک تقریر یعنی عوام سے براہ راست بات چیت اور دوسرا پیچھے سے الیکشن کا مکمل مینجمنٹ۔ تمام لیڈروں کے کئی رول ہوتے ہیں۔
مینجمنٹ کرنے والے لیڈر کا کردار کسی آرمی چیف کی طرح ہی ہوتا ہے۔ آرمی چیف کو لڑائی لڑنے نہیں جاتا، وہ پورے جنگ میں مینجمنٹ کی ذمہ داری سنبھالتا ہے۔ اسی طرح یوپی میں ایک طرف راہل گاندھی اور دیگر لیڈران عوام سے براہ راست بات چیت کر رہے ہیں، وہیں دوسری طرف پرینکا گاندھی الیکشن مینجمنٹ دیکھ رہی ہیں۔
غلام نبی نے دعوی کیا کہ پہلے اور دوسرے مرحلے میں ایس پی کانگریس اتحاد کو توقع سے کئی گنا زیادہ ووٹ ملے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں ہمارے حریف زیادہ تھے، اس کے مقابلے میں دوسرے مرحلے میں حریفوں کی تعداد کم ہو گئی ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یوپی میں اتحاد کی نشستیں 300 کے اعداد و شمار سے زائد ہوں گی ۔