انھوں نے جمعے کی رات جنیوا میں ایک اجلاس میں غوطہ شرقی میں دہشت گردوں کے خلاف شامی فوج کی کارروائی کے بارے میں مغربی ذرائع ابلاغ کی جانب سے کئے جانے والے منفی پروپیگنڈے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ امن راہداری کے قریب دہشت گردوں کے نشانے باز تعینات ہو گئے ہیں جو باہر نکلنے والے عام شہریوں کو اپنی فائرنگ کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں ایران کے نمائندے محسن قانعی نے کہا کہ گذشتہ سات برسوں میں ان دہشت گرد گروہوں کے حملوں اور جارحیت سے کہ جنھیں مغربی ملکوں کی بھرپور حمایت بھی حاصل رہی ہے، شام میں بدامنی و عدم استحکام اپنے عروج پر پہنچ چکا ہے اور یہ مسئلہ عالمی امن و سلامتی کے لئے چیلنج بن گیا ہے۔