کولکاتہ۔ عالیہ یونیورسٹی کے راجر ہاٹ کیمپس میں گزشتہ دو ہفتوں سے جاری طلباء ہڑتال کے بعد یونیورسٹی کونسل نے وائس چانسلر اور یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف طلباء یونین کے الزامات کی حقیقت جاننے کیلئے ایک 6رکنی کمیٹی کی تشکیل کر دی ہے جو 15دسمبر تک اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔تاہم اب تک طلباء یونین نے ہڑتال کو ختم کرنے کا کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا ہے ۔
امید ہے کہ پیر کے روز طلباء یونین اس پر کوئی فیصلہ لے گی۔ خیال رہے کہ گزشتہ دو ہفتے سے عالیہ یونیورسٹی کے راجر ہاٹ کیمپس جہاں انجینئرنگ، سائنس اور ایم بی اے سمیت معاشیات کی تعلیم ہوتی ہے طلباء کے ہڑتال کی وجہ سے تعلیم مکمل طور پر ٹھپ ہوکر رہ گئی ہے ۔
مسلمانوں کی تعلیمی پسماندگی کے خاتمے کیلئے 2007میں قائم عالیہ یونیورسٹی (جو پہلے عالیہ مدرسہ تھا)اپنے قیام کو دس سال مکمل کرنے والی ہے مگر بار بار احتجاج، فیکلٹی ممبروں کی نمایاں کمی اور یونیورسٹی میں تعلیمی ماحول کے قیام پر خصوصی توجہ نہیں دیے جانے کی وجہ سے عالیہ یونیورسٹی جہاں کم و بیش پانچ ہزار طلباء زیر تعلیم ہیں کا مستقبل تاریک ہونے کے ڈگر پر پہنچ گیا ہے۔
طلباء کے ہڑتال کے پیش نظر دو ہفتے کے بعد سنیچر کو کونسل کی ’ایمرجنسی‘میٹنگ راجر ہاٹ کیمپس میں دوبجے ہوئی جس میں طلباء یونین کے نمائندے اور ٹیچر ایسوسی ایشن سمیت کونسل ممبران سمیت افراد شریک ہوئے۔
طلباء یونین کے ذرائع کے مطابق یونین کے نمائندوں نے کونسل کے سامنے وائس چانسلر کے خلاف کئی ثبوت پیش کیے ہیں جس میں یونیورسٹی میں تعلیمی ماحول ختم ہونے، یونیورسٹی کے عہدیداروں کی تقرری میں رہنما اصولوں کی خلاف ورزی کے علاوہ کرپشن اور بدعنوانی کا مسئلہ بھی اٹھایا گیا ۔ٹیچر ایسوسی ایشن کے ممبران نے بھی کئی ایشوز پر طلباء کی حمایت کی ۔اس کے بعدہی کونسل نے فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا جو 15دسمبر تک رپورٹ پیش کرے گی اور اس کے بعد ہی کوئی فیصلہ لیا جائے گا۔
عالیہ یونیورسٹی کے رجسٹرار کے دستخط سے26نومبر کو جاری نوٹس (AU/REG/1006/2016)میں کہا گیا ہے کہ راجرہاٹ کیمپس میں عالیہ یونیورسٹی کے کونسل کی ایمرجنسی میٹنگ میں طلباء یونین کے الزامات کی حقیقت کی جانچ کیلئے ایک کمیٹی بنائی گئی ہے جس میں مغربی بنگال نیشنل یونیورسٹی آف جوڈیشیل سائنس کے وائس چانسلرپروفیسر ایشور بھٹ،مائنا ریٹی کمیشن کے چیرمین انتاج علی شاہ، پروفیسر اتم بندو پادھیائے ، محمد نورالاسلام، پروفیسر سراج الاسلام اور محمد ابو نعیم ٹیچر نمائندے کے طوپر شامل ہیں ۔
اس کمیٹی کاچیر مین پروفیسر ایشور بھٹ کو بنایا گیا ہے ۔جب کہ پروفیسر سراج الاسلام کو اس کمیٹی کا کنوینر بنایا گیا ہے ۔نوٹس میں کہا گیا ہے یہ کمیٹی فوری طور پر قائم ہوگئی ہے اور کنوینر سے کہا گیا ہے کہ 15دسمبر تک کونسل کو رپورٹ پیش کردیں ۔