نئی دہلی۔ مسلمان کلیدی مطالبات کے عوض بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر پر راضی ہوسکتے ہیں۔ مسلمانان ہند ایودھیا میں بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر سے اتفاق کرسکتے ہیں بشرطیکہ ان کے بعض کلیدی مطالبات مان لئے جائیں۔ سرکردہ دانشور اور قانون داں ڈاکٹر ظفر محمود نے یہاں اجودھیا مسئلہ کو ماورائے عدالت حل کرنے کی سپریم کورٹ کے موقف پر اپنا یہ خیال ظاہر کیا۔
ڈاکٹر محمود نے جو سچر کمیٹی کے مامور بکار خاص افسر بھی رہ چکے ہیں، کہا کہ وہ مسلمانوں اور فریق ثانی دونوں کے ساتھ ساتھ عدالت کے لئے بھی ’’لو اور دو‘‘ کی تجاویز پیش کررہے ہیں۔ یہاں جاری ایک بیان میں انہوں نے بعض اہم مطالبات کا ذکر کیا ہے جن میں لوک سبھا اور اسمبلی کے ان انتخابی حلقوں کو درج فہرست ذات کے لئے مخصوص نہ رکھنے کا مطالبہ بھی شامل ہے جہاں مسلمانوں کی اکثریت ہے۔