نئی دہلی : جواہر لال نہرو یونیورسٹی کیمپس کے باہر ہتھیاروں سے بھرا بیگ ملنے سے سنسنی پھیل گئی۔ ملک کی معروف جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے کیمپس میں ایک لاوارث بیگ سے پستول اور کارتوس برآمد ہوئے ہیں۔ بیگ کی برآمدگی کی خبر عام ہوتے ہی پورے کیمپس میں سنسنی پھیل گئی۔
خیال ہے کہ جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں نجیب احمد کی گمشدگی کے خلاف طلبہ تحریک چلا رہے ہیں۔ ایک سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے ایک سیکورٹی اہلکار نے دیر رات تقریبا دو بجے سیاہ رنگ کا ایک بیگ دیکھا۔ اس میں 7.65 ایم ایم کی ایک پستول، سات کارتوس اور ایک پیچكس تھا۔
جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے سیکورٹی اہلکار نے جے این یو انتظامیہ کو اس کے بارے میں مطلع کیا ، جس نے پولیس کو بلایا۔ پولیس افسر نے بتایا کہ نامعلوم افراد کے خلاف اسلحہ قانون کے تحت مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کر دی گئی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ جے این یو کے طالب علم نجیب کی گمشدگی کے خلاف طلبہ ایک تحریک چلارہے ہیں۔ تحریک میں لاپتہ طالب علم کی ماں اور بہن بھی شامل ہیں۔ 27 سالہ طالب علم نجیب اتر پردیش کے بدایوں کا رہنے والا تھاہے۔ یونیورسٹی کیمپس میں اے بی وی پی کے ارکان سے تنازع کے بعد سے ہی وہ 15 اکتوبر سے لاپتہ ہے۔