بنگلورو۔ کرناٹک میں واقع ٹیپوسلطان کے اسلحہ خانہ کو جوں کا توں دوسری جگہ منتقل کیا گیا ہے۔ ملک کی تاریخ میں یہ پہلا ایسا واقعہ ہے کہ کسی تاریخی عمارت کو منہدم کرنے کے بجائے اسے محفوظ طریقہ سے منتقل کیا گیا ہو۔ کرناٹک کےسری رنگ پٹن میں واقع ٹیپوسلطان کے اسلحہ خانہ کواب محفوظ طریقے کےساتھ دوسری جگہ منتقل کیا گیا ہے۔ منتقلی کا یہ کام دو بڑی کمپنیوں نےمل کر انجام دیا ہے۔ امریکہ کی اُلفے اور ہندوستان کی پی ایس ایل کمپنی نے دوسال کی جدوجہد کے بعد اس کام کوکامیابی کےساتھ انجام دیا ہے۔ دراصل بنگلورو اور میسور کے درمیان ڈبل ریلوے ٹریک کی تعمیر کے لئے یہ اسلحہ خانہ رکاوٹ بنا تھا۔
محکمہ آثارقدیمہ نے اسلحہ خانہ کومنہدم کرنے کے لئے اجازت دینے سے انکارکیا تھا۔ محکمہ ریل اور ریاستی حکومت نےآخرکار ٹیپوسلطان کی اس یادگار کودوسری جگہ منتقل کرنےکا فیصلہ لیا۔13کروڑ کی لاگت کے ساتھ یہ کام دوسال قبل شروع ہوا۔ ہائٹرو جیاک مشین، کئی کرینوں کا استعمال کرتے ہوئے اس اسحلہ خانہ کو جوں کا توں دوسری جگہ منتقل کیا گیا ہے۔ خدا داد سلطنت کے بانی ٹیپوسلطان نے اپنے دور میں ہتھیاروں، اوزاروں، دھماکہ خیزمادہ کو محفوظ طور پررکھنے کے لئے زیرزمین کئی اسلحہ خانے اور توپ خانے تعمیر کرائے تھے۔ سری رنگ پٹن کے علاوہ چند دیگر مقامات پرٹیپوسلطان کے اسلحہ خانے آج بھی موجود ہیں۔
پہلی مرتبہ جنگوں میں راکٹ ٹکنالوجی کا تجربہ کرنے والے ٹیپوسلطان اپنی جنگی مہارت کیلئے مشہوررہے ہیں۔ ٹیپوکی جنگی مہارت کا اعتراف ملک کے عظیم سائنس داں اورسابق صدرجمہوریہ مرحوم ڈاکٹراے پی جے عبدالکلام نےبھی کیا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ ملک میں یہ پہلا ایسا واقعہ ہے جہاں کسی تاریخی عمارت کو منہدم کرنے کے بجائے اسے منتقل کیا گیا ہے۔