لکھنؤ. سابق ایم ایل اے کے بیٹے اور ایک بڑے تاجر کے بیٹے نے کار سے رینبسیرے میں سوتے ہوئے 10 مزدوروں کو روند دیا جس 4 مزدوروں کی موت ہو گئی جبکہ 6 دیگر شدید طور پر زخمی ہوگئئے۔
ان میں سے 3 کی حالت سنگین ہے۔ پولیس نے دونوں ملزموں کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ حادثہ دیر رات پیش ایا جب نشے میں چور مذکورہ ملزموں نے شہر کے پاش ڈالی باغ علاقہ میں یہ حرکت انجام دی۔
خبر کے مطابق راجدھانی کے ڈاليباغ علاقے میں بنے رینبسیرے میں تیز رفتار کار نے وہاں سو رہے 10 لوگوں کو روند دیا.
حادثے میں 2 افراد موقع پر ہی موت ہو گئی. وہیں، 2 نے علاج کے دوران دم توڑ دیا. 6 زخمیوں میں سے 3 کو ٹراما سینٹر ریفری کیا گیا ہے. کار میں سوار گومتی نگر کے رہنے والے ايش راوت اور نکھل کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے.
بتایا جا رہا ہے کہ ايش ایس پی کے سابق ممبر اسمبلی اشوک راوت اور نکھل ایک بڑے بزنس مین کا بیٹا ہے. پولیس کے مطابق، دونوں لوگ نشے میں تھے.
واقعہ سنیچر کی رات قریب 1.25 بجے کی ہے. عینی شاہدین کے مطابق، ڈاليباغ علاقے میں بنائے گئے رینبسیرے میں روزانہ 50 سے زیادہ لوگ سوتے ہیں. ہفتہ کو بھی یہاں قریب 55 سے 60 لوگ سو رہے تھے.
عینی شاہدین نے بتایا کہ رات قریب 1.25 بجے گنا سنستھان کی طرف سے آ رہی کار (UP32GH7788) بے قابو ہوکر رینبسیرے میں گھس گئی. کار رینبسیرے کے دوسرے سرے تک لوگوں کو روندتی چلی گئی اور ایک پائپ سے ٹکراکر الٹ گئی. گاڑی کے نیچے آنے سے دو لوگوں کے سر بری طرح کچل گئے. ان کی پہچان پرتھوی اور گوکرن کے طور پر ہوئی.
دونوں بہرائچ کے مٹیها گاؤں کے رہنے والے ہیں. وہیں، سول ہسپتال میں بھرتی عبد الکلام کے نام کے شخص کی بھی موت ہو گئی. اسپتال میں دم توڑنے والے ایک دوسرے شخص کی شناخت نہیں ہو پائی ہے. حادثے میں مارے گئے اور زخمی زیادہ تر لوگ بہرائچ کے مٹیها گاؤں کے ہیں.
35 منٹ بعد آئی 108 ایمبولینس
حادثے کے بعد مقامی لوگوں اور پولیس نے 108 نمبر پر اطلاع دی، لیکن ایمبولینس موقع پر نہیں پہنچی. حضرت گنج کوتوالی انچارج ڈی اپادھیائے نے بتایا کہ 108 ایمبولینس اطلاع دینے کے 35 منٹ بعد موقع پر پہنچی. تب تک پولیس اپنی گاڑیوں سے زخمیوں کو اسپتال پہنچا چکی تھی.