روہتک: رام دیو کو سرقلم کرنے کے تبصرہ پر روہتک کی عدالت نے سمن جاری کیا ہے۔ آج یہاں ایک عدالت نے یوگا گرورام دیو کو ان کے پچھلے سال کئے گئے ’’ سرقلم ‘‘کے تبصرہ پر سمن جاری کیااور انہیں ہدایت دی کہ وہ اپریل 29تک عدالت میں حاضر رہیں۔ ایڈیشنل چیف جوڈیثرل مجسٹریٹ ہریش گوئل کی عدالت نے یوگا گروکو ائی پی سی کے دفعہ 504جان بوجھ کر بے عزتی کرنے تاکہ امن درہم برہم ہواور506مجرمانہ دھمکی کے تحت سمن کی اجرائی عمل میں لائی ہے ۔
اس بات کا خلاصہ شکایت کرنے والے شخص کی عدالت میں پیروی کررہے ہی ں سینئر سپریم کورٹ کے وکیل آر کے آنند نے کیا۔شکایت کانگریس کے سابق لیڈر او رہریانہ کے سابق وزیر سبھاش بترا نے کی ہے’ جوچاہتے تھے کے رام دیو کے خلاف ایف آئی آر درج کیاجائے ۔ انہوں نے کہاکہ ’’ تاہم پولیس نے ایف آئی آر درج کرنے سے انکارکردیا جس کی وجہہ سے وعدالت سے رجوع ہوئے ہیں‘‘۔رام دیو ہریانہ کے برانڈ ایمباسیڈر ہیں جن پر یوگا او رایورویدا کے فروغ کی ذمہ داری عائد کی گئی ہے۔
یہاں پر پچھلے سال اپریل میں ایک تقریب کے دوران تقریر کرتے ہوئے انہوں نے کہاتھا یہاں پر قانو ن ہے ورنہ کہ ’ بھارت ماتا کی جئے‘ نہ بولنے والے لاکھوں لوگوں کا میں سرقلم کردیتا۔مختلف شعبو ں سے ان کے تبصرے پر تیزی کے ساتھ مذمت کی گئی جس میں اپوزیشن جماعتیں بھی شامل تھیں۔
رام دیو نے کسی کا نام لئے بغیرہی مبینہ طور پر کہاتھا کہ ’’ کوئی آدمی ٹوپی پہن کر کھڑا یوجاتا ہے ‘ بولتا ہے بھارت ماتا کی جئے نہیں بولوں گا‘ چاہئے میری گردن کاٹ دو۔ ارے اس دیش میں قانون ہے ‘ نہیں تو تیری ایک کیا ‘ ہم تو لاکھوں کی گردن کاٹ سکتے ہیں جو بھارت ماتا کی جئے نہیں بولتے۔