سیاست ہمارے لئے کھیل نہیں
لکھنؤ : شیو پال کو ریاستی صدر بننے کی مبارک باد دے کر اور ساتھ میں چائے پی کر واپس لوٹنے کے بعد وزیر اعلی اکھلیش یادو نے میڈیا کے سامنے دبی زبان میں ہی سہی ، لیکن اپنے دل کی ٹیس کو باہر نکال ہی دیا ۔ شیو پال کے گھر جانے کے سوال پر اکھلیش نے کہا کہ میں اپنے چچا کے گھر گیا تھا، ریاستی صدر کے نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘سب بولتے ہیں کہ سماج وادی ایک ساتھ نہیں رہتے ، لیکن ہم نئے سماج وادی ہے۔
اکھلیش نے کہا کہ ہم ایک ہیں، سماج وادی پارٹی میں کسی طرح کا اختلاف نہیں ہے۔ سیاست پر اکھلیش نے کہا کہ یہ کھیل نہیں ہے اور میں نے کبھی سیاست کو کھیل نہیں سمجھا، یہ ایک سنجیدہ بزنس ہے۔ اکھلیش نے کہا کہ نیتا جی کی بات پر ہر حال میں تسلیم کی جائے گی ۔ یوتھ ونگ کے انچارج ہونے پر بار بار ان سے سوال کیا گیا۔ اکھلیش نے اس پر چٹکی لی اور کہا کہ زیادہ مت کہیے، ورنہ یہ بھی چھن جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جو اطلاعات ملی ہیں اور ہمارے ذرائع نے جوبتایا ہے ، اس کے مطابق سیٹوں پر تنازع ہو سکتا ہے ، لیکن آج کی تاریخ میں ہم نمبر ایک ہیں۔ ساتھ ہی ساتھ اکھلیش نے اپنے حامیوں سے اپیل کی کہ کسی طریقہ کی نعرے بازی اور پوسٹر بازی نہ کریں۔ انتخابات قریب ہیں ، سب بوتھ پر جا کر کام کریں۔ اکھلیش نے ایس پی ہی نہیں بی ایس پی سپریمو مایاوتی پر بھی بیان دیا اور کہا کہ آج سے انہیں بوا جی کہنا بند۔