لکھنؤ۔ وزیر اعظم مودی کی ریلی میں شرکت کے لئئے پارٹی کے کارکن بڑی تعداد میں پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔ یہ ریلی اس وقت ہو رہی ہے جب بر سر اقتدار سماج وادی پارٹی میں ایک دوسرے پر سبقت حاصل کرنے کی جنگ جاری ہے۔ وزیر اعظم مودی کی ریلی یوپی کے بڑھے ہوئے سیاسی پارے کو اور بڑھائے گی۔ بی جے پی اس ریلی کو تاریخی بنانے میں مصروف ہے۔
بی جے پی کا دعوی ہے کہ لکھنؤ کے رمابائی امبیڈکر میدان میں ہونے والی وزیر اعظم مودی کی ریلی کی ریلی میں 10 لاکھ سے زیادہ کارکن شامل ہوں گے۔ یہ جلسہ عام ملک میں اب تک ہوئی ریلیوں میں سب سے بڑا ہو گا۔ اس ریلی میں پی ایم مودی کی طرف سے صوبے کے لوگوں کے لئے مراعات کا اعلان کئے جانے کا امکان ہے۔
کہا جا رہا ہے کہ اسمبلی انتخابات کے لئے نوٹیفکیشن جلد جاری ہونے کے امکان کے درمیان وزیر اعظم پارٹی امیدواروں کی فہرست پر بھی کچھ کہہ سکتے ہیں۔ بی جے پی یہ انتخابات مودی کے بھروسے ہی جیتنا چاہتی ہے، کیونکہ وزیر اعلی امیدوار طے کئے جانے سے گروپ بندی کا امکان ہے۔ پارٹی کے سامنے یہاں بھی بہار جیسی صورت حال ہے۔ پارٹی کے ریاستی میڈیا انچارج ہریش چندر شریواستو نے بتایا کہ پارٹی کی ریلی کی تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں۔ وہیں پارٹی کے اہم ترجمان ہردے نارائن دکشت نے بتایا کہ ریلی میں ریاست کے تمام 1 لاکھ 40 ہزار بوتھوں سے لاکھوں کارکن حصہ لیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ پی ایم مودی کی ریلی میں پارٹی قومی صدر امت شاہ، مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ، قومی جنرل سکریٹری (تنظیم) رام لال، قومی نائب صدر اور ریاستی انچارج اوم پرکاش ماتھر، ریاستی صدر کیشو پرساد موریہ، مرکزی وزیر کلراج مشرا، اوما بھارتی، جنرل وی کے سنگھ اور مہندر ناتھ پانڈے وغیرہ موجود ہوں گے۔