نئی دہلی۔ پرنٹنگ کی غلطی کی وجہ سے 500 کے نئے نوٹوں پر جعلی ہونے کا شبہ ہو رہا ہے۔ پرنٹنگ کی غلطی کی وجہ سے 500 روپے کے کچھ نئے نوٹ دیکھ کر لوگوں کو اس کے اصلی نہ ہونے کا بھرم ہو سکتا ہے اور اگر ایسے نوٹ کسی کو ملیں تو وہ اسے تبدیل کرا سکتے ہیں۔ دراصل، پرنٹنگ کی غلطی کی وجہ سے 500 روپے کے کچھ نئے نوٹوں میں غلطیاں صاف دیکھی جا سکتی ہیں۔ ایسے نوٹوں کی تعداد کا حالانکہ پتہ نہیں ہے۔ انہیں دیکھ کر لوگوں کے دماغ میں شک پیدا ہو سکتا ہے کہ یہ نوٹ اصلی ہیں یا جعلی۔
نئے نوٹوں میں ہوئی ہیں یہ غلطیاں
کچھ نوٹوں میں گارنٹی اعلان سیکورٹی تھریڈ پر چھپ گئی ہے، جبکہ کچھ نوٹوں میں مہاتما گاندھی کے چہرے کی پرچھائیں نظر آ رہی ہیں۔ جبکہ کچھ نوٹوں کے نمبر نوٹ سے باہر نکل گئے ہیں۔
پرنٹنگ کی غلطی والے نوٹ بھی درست
بھارتی ریزرو بینک (آر بی آئی) نے تاہم کہا ہے کہ یہ نوٹ درست ہیں اور ان کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اگر لوگوں کو ایسے نوٹوں کو چلانے میں دقت آ رہی ہے تو انہیں ایسے نوٹوں کو تبدیل کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ مرکزی حکومت نے کالا دھن اور بدعنوانی پر لگام لگانے کے مقصد سے گزشتہ آٹھ نومبر کو 500 روپے اور 1 ہزار روپے کے پرانے نوٹوں کو ناقابل قبول قرار دے دیا تھا۔