نئی دہلی۔ سلفی تنظیموں کی توسیع کو ہندوستان میں روکنے کا مطالبہ راجیہ سبھا کے آزاد رکن پارلیمنٹ راجیو چندرشیکھر( بی جے پی حامی) نے کیا ہے انہوں نے اس سلسلہ میں وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کو ایک خط لکھ کر سلفی تنظیموں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی مانگ کی ہے۔ چندر شیکھر نے خط میں لکھا ہے کہ سلفی تنظیموں سے غیر ملکی چندے حاصل کر کے یہ سلفی تنظیموں ہندوستان میں خطرناک قسم کی بنیاد پرستی کو ہوا دے رہی ہیں۔
وزیر داخلہ کو گزشتہ پچیس اکتوبر کو ارسال کردہ اپنے خط میں رکن پارلیمنٹ نے سلفی تنظیموں کو بیرون ممالک سے ملنے والی مالی امداد کو آڈٹ کرانے اور ان پیسوں کا استعمال کہاں اور کس مقصد کے تحت کیا گیا، اس کی جانچ کرانے کی اپیل کی ہے۔ رکن پارلیمنٹ نے ان سلفی تنظیموں کو ملک کے لئے خطرناک بتایا ہے اور ان کے خلاف کارروائی کرنے کی مانگ کی ہے۔ چندر شیکھر نے ایف سی آر اے ایکٹ کو بھی سخت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ خیال رہے کہ ایف سی آر اے کے تحت ہندوستانی تنظیموں کو بیرونی امداد حاصل کرنے کی منظوری مل جاتی ہے۔
ٹائمس آف انڈیا میں شائع خبر کے مطابق، رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ کشمیر میں اس وقت جو انتشار کی صورت حال ہے، اس کا ایک اہم سبب ہندوستان میں سعودی طرز کے اسلام کا فروغ ہے۔ خبر میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ تین برسوں میں اسلامی ملکوں سے سلفی تنظیموں کو ایک سو چونتیس کروڑ روپئے ملے ہیں۔ یہ پیسے اسکولوں، یتیم خانوں اور مدارس کی تعمیر کے لئے دئیے جاتے ہیں۔ انہوں نے آگے کہا کہ سلفی تنظیمیں سعودی طرز کے اسلام پر عمل پیرا ہیں اور یہ صوفی اسلام کے خلاف ہیں۔
خیال رہے کہ حال ہی میں این ڈی ٹی وی نے بھی اپنی ایک تفصیلی رپورٹ میں یہ الزام لگایا تھا کہ مشرقی یوپی کے مدارس میں سعودی عرب سے جو چندے آ رہے ہیں، اس کی وجہ سے بنیاد پرستی کو تقویت مل رہی ہے۔