پوسٹ مارٹم رپورٹ : تمام قیدیوں کو کمر سے اوپر گولیاں لگی ہیں
بھوپال: ایم پی اے ٹی ایس چیف سنجیو سمیع نے این ڈی ٹی وی سے خاص بات چیت میں کہا ہے کہ بھوپال انکاؤنٹر میں مارے گئے آٹھوں سیمی قیدیوں کے پاس ہتھیار نہیں تھے. ایم پی اے ٹی ایس چیف نے کہا کہ یہ تمام بھوپال جیل سے فرار ہوئے تھے جس کے بعد پولیس نے پاس کے جنگلوں میں ان سب کا انکاؤنٹر کر دیا. ایم پی اے ٹی ایس چیف نے یہ بھی کہا کہ پولیس نے انہیں گولی مار کر کوئی قانون نہیں توڑا اگر انہوں نے یہ سوچا کہ خونخوار دہشت گرد فرار ہو رہے ہیں.
ایم پی اے ٹی ایس چیف سے کہا کہ پولیس اس وقت بھی زیادہ سے زیادہ فورس استعمال کر سکتی ہے جب کہ ان پر گولیاں نہیں چلائی گئی ہوں. بتا دیں کہ سمیع کے ٹیم کے رکن بھی انکاؤنٹر کرنے والی ٹیم کے قریب تھے. بھوپال میں انکاؤنٹر میں مارے گئے آٹھ قیدیوں کی پوسٹ مارٹم رپورٹ آگئی ہے. تمام قیدیوں کو کمر سے اوپر گولیاں لگی ہیں اور ہر قیدی کو کم سے کم دو گولی لگی. پوسٹ مارٹم کرنے والے ڈاکٹروں سے ہوئی بات چیت کے مطابق، آٹھوں کی موت گولی لگنے سے ہوئی ہے اور ان کے جسم پر کچھ كھروچے ہیں، لیکن کوئی دوسرے چوٹ ان کے جسم پر نہیں پائی گئی.
بھوپال کے آئی جی یوگیش چوہدری نے این ڈی ٹی وی سے کہا کہ ان کے پاس چار دیسی کٹے تھے اور انہوں نے پولیس والوں پر گولی چلائی. ایسا سامنے آئے ان ویڈیوز سے واضح ہوتا ہے، جن کی تصدیق این ڈی ٹی وی نہیں کرتا. وہیں، آج ان سیمی کے مبینہ ارکان کے وکیل نے الزام لگایا ہے کہ دراصل ساتھ جیل توڑنے کا واقعہ فرضی تھا. انہوں نے کہا کہ بھوپال مرکزی جیل سے فرار کے بعد مدھیہ پردیش پولیس کی طرف سے تصادم میں مار گرائے اسٹوڈنٹس اسلامک موومنٹ آف انڈیا (سیمی) کے آٹھ مشتبہ دہشت گردوں کا انکاؤنٹر فرضی ہے.
وکیل پرویز عالم نے پولیس کے اس دعوے پر سوال کھڑے کئے ہیں جس میں کہا گیا تھا کہ قیدیوں نے کئی بلند اونچی دیواریں پھاندی، اور سخت سیکورٹی والی مرکزی جیل کے دروازوں میں لگے تالے دانتوں کا برش سے بنی چابیاں کھول ڈالے. وکیل نے کہا کہ ان آٹھ لوگوں، جو محدود سیمی سے جڑے تھے، کے خاندان والے مدھیہ پردیش ہائی کورٹ جائیں گے، اور پولیس کی طرف سے انہیں مار گرائے جانے کی سی بی آئی سے جانچ کی مانگ کریں گے، جو ان (خاندان کی) دعوے کے مطابق ‘سوچ- سمجھ کر کی گئی قتل ‘تھی. پولیس کا دعوی ہے کہ ایک گارڈ کا گلا رےتنے کے بعد شیٹس کی مدد سے اونچی دیوار پھادكر جیل سے بھاگے ان آٹھ قیدیوں کا پیچھا کر انہیں کچھ ہی گھنٹے بعد تصادم میں مار گرایا گیا.سیمی پر ملک میں کئی جگہ دہشت گرد حملے کرنے کا الزام ہے، اور اس تاللكات پاکستان واقع دہشت گرد تنظیموں سے ہیں. سیمی پر امریکہ میں ہوئے 9/11 حملے کے بعد محدود کر دیا گیا تھا.