نئی دہلی۔ اروند کیجریوال نے ووٹروں کے پیسے لے کر ووٹ دینے والے بیان پر الیکشن کمیشن کو سخت تیور دکھائے ہیں۔ کیجریوال نے ٹویٹ کر کمیشن کو ہی نشانے پر لے لیا۔ کیجریوال نے ٹویٹ كيا، الیکشن کمیشن اسے روکنے میں ناکام رہا ہے۔ کمیشن مجھے ‘ان کے پیسے لو اور ہمیں ووٹ کرو’ کہنے سے روک رہا ہے۔ ‘ان کے لئے ووٹ کرو جو آپ کو پیسے دیتے ہیں۔
بائیس جنوری کو الیکشن کمیشن نے گوا میں تشہیر کے دوران کیجریوال کو پیسے لینے والے بیان پر پھٹکار لگائی تھی۔ کمیشن نے کیجریوال کو خبردار کیا تھا کہ اگر وہ مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنا جاری رکھتے ہیں تو ان کے اور عام آدمی پارٹی کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ کمیشن نے آپ کی منظوری واپس لینے تک کی بات کہی تھی۔
الیکشن کمیشن کے سخت موقف سے بھی کیجریوال اپنی بات پر اڑے ہوئے ہیں۔ ان کا نیا ٹویٹ اسی کی گواہی دے رہا ہے۔ کیجریوال نے صاف کر دیا ہے کہ ان کے تیور برقرار رہیں گے۔ وہیں، بی جے پی نے اسے لے کر کیجریوال کو نشانے پر لیا ہے۔ بی جے پی ترجمان سانبت پاترا نے کہا کہ کیجریوال الیکشن کمیشن کی ساکھ پر سوال اٹھا رہے ہیں۔ انہیں اس کے لیے معافی مانگنی چاہئے۔
دہلی کے انتخابات میں اروند کیجریوال نے مسلسل اپنے جلسوں میں بیان دیا تھا کہ اگر اپوزیشن پارٹی کے لیڈر ووٹ کے بدلے نوٹ دینے آئیں، تو ان سے نوٹ ضرور لے لینا لیکن ووٹ عام آدمی پارٹی کو ہی دینا۔ گوا اور پنجاب کی ریلیوں میں بھی اروند کیجریوال نے اسے دہرایا۔ گوا کی انتخابی ریلی میں ان کے اس بیان کی شکایت الیکشن کمیشن کو پہنچی، تو الیکشن کمیشن نے انہیں نوٹس جاری کر دیا۔
جواب میں اروند کیجریوال نے معافی مانگنے کی بجائے اپنے رخ کو اور مضبوط طریقے سے رکھا۔ انہوں نے صاف کہا کہ وہ کسی ووٹر کو ووٹ کے بدلے نوٹ دینے کی بات نہیں کر رہے، بلکہ جو سیاسی پارٹی نوٹ کے ذریعے ووٹ خریدنا چاہتی ہے، اس کے خلاف یہ بیان ہے۔