گیارہ ستمبر دوہزار ایک میں امریکا میں ہوئے دہشت گردانہ واقعات کے بعد اسلامی ملکوں میں امریکا کی فوجی مداخلت کو جواز فراہم کرنے کے لئے اسلامو فوبیا بہت تیزی سے پھیلا یا گیا اور یہ سلسلہ بدستور جاری ہے۔
قرآن کریم اور پیغمبراسلام صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اہانت کے ساتھ ساتھ دیگر اسلامی مقدسات کی توہین مغربی حکومتوں اور ذرائع ابلاغ کے ایجنڈے میں اسلامو فوبیا کے عنوان سے سرفہرست رہی ہے۔
مغربی حکومتوں اور ذرائع ابلاغ نے اپنے ان اقدامات کو حق بجانب قراردینے کے لئے اسلام کو ایک انتہا پسند اور تشدد پر یقین رکھنے والے دین کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی اور وہ اس سلسلے میں تکفیری دہشت گرد گروہوں منجملہ القاعدہ اور داعش کے وحشیانہ اقدامات اسلامی اقدامات بنا کر پیش کرتے ہیں اور یہ ظاہر کرتے ہیں کہ یہی اسلام ہے۔