اسپین میں بھی دوہزار سترہ میں اسلام دشمنی کا مظاہرہ کرتےہوئے دائیں بازو کے انتہا پسندوں نے باپردہ خواتین، مسلم نوجوانوں اور مساجد پر پانچ سو بار سے زائد حملے کئے ہیں۔
خبروں میں کہا گیاہے کہ جرمنی میں مسلم رہنماؤں کی جانب سے اس قسم کے حملوں کی شکایت کرنے کے بعد اس سال جنوری سے پولیس نے اسلام دشمن عناصر کے خلاف کارروائیاں شروع کردی ہیں اور پولیس اس سلسلے میں ریکارڈ بھی جمع کررہی ہے۔
جرمن وزارت داخلہ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ مسلمانوں پر زیادہ تر حملے انتہائی دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے شدت پسند عناصر کر رہے ہیں اور ان حملوں میں اب تک تینتیس مسلمان زخمی ہوچکے ہیں جبکہ باپردہ مسلم خواتین، مساجد اور مذہبی مراکز پر بھی انتہا پسندوں نے اسلام دشمنی میں حملے کئے ہیں۔