لکھنؤ: اترپردیش کے انسداددہشت گردی دستہ (اے ٹی ایس ) نے کانپور کے چکیري علاقے میں حزب مجاہدین کے مبینہ دہشت گرد کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے ۔
پولیس ڈائریکٹر جنرل اوپی سنگھ نے جمعرات کو یہاں صحافیوں کو بتایا کہ اے ٹی ایس نے مقامی پولیس کے تعاون سے قمر الرزماں عرف ڈاکٹر ہریرہ عرف قمرالدین کو شیو نگر محلے سے گرفتار کیا گیا۔ گرفتار مبینہ دہشت گرد کے قبضے سے کچھ قابل اعتراض دستاویزات کے علاوہ کانپور کے ایک مندر کی ریکی کی تصویر اور فون سے ویڈیو برآمد ہوا ہے ۔انہوں بتایا کہ تفتیش میں ملزم نے اعتراف کیا کہ حزب المجاہدین نے اسے اہم مقامات کی ریکی کرنے اورمبینہ دہشت گرد کو واقعہ کی تیاری کے لیے بھیجا تھا۔اس کی گنیش چترتھی کے دوران دہشت گردانہ واقعہ کو انجام دینے کا منصوبہ تھا۔ مسٹر سنگھ نے بتایا کہ آسام میں جمنامکھ ہوجائی کا باشندہ قمرالدین گزشتہ اپریل کو اس وقت سرخیوں میں آیا تھا جب اس نے اپنی تصویر اے کے 47 کے ساتھ سوشل میڈیا میں پوسٹ کی تھی۔تبھی سے سیکورٹی ایجنسیوں کو اس کی تلاش تھی۔ ملزم نے بتایا کہ قمر الزماں اپریل 2017 میں کشمیر میں اسامہ نامی شخص کے ساتھ رابطے میں آیا اور اسی کے ذریعے حزب مجاہدین سے جڑگیا۔ اس کی ٹریننگ کشمیر میں کشتواڈ کے جنگل میں مکمل ہوئی۔ پولیس ڈائریکٹر جنرل نے بتایا کہ گرفتار دہشت گرد 2008 سے 2012 کے درمیان فلپائن کے پاس ری پبلک آف پالاؤ میں رہ چکا ہے ۔ اس نے کمپیوٹر کورس اور ٹائپنگ کا ڈپلومہ کر رکھا ہے ۔ وہ بی اے کے آخری سال کے امتحان میں فیل ہو گیا تھا۔اس کا کنبہ آسام میں رہتا ہے اور اس کا ایک بیٹا بھی ہے ۔انہوں بتایا کہ سیکورٹی ایجنسیاں یہ پتہ کرنے کی کوشش کررہی ہے کہ وہ کشمیر سے آکر یہاں کب سے رہ رہا تھا ۔ اس کے آمدنی کے ذرائع کیا تھے اور ریاست میں اس کے دوسرے ساتھی کہاں پر مقیم ہیں اور ان کے منصوبے کیا تھے ۔