نئی دہلی:سپریم کورٹ نے اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی سال 2007 میں یک اشتعال انگیز تقریر کے معاملے میں پیر کو انھیں نوٹس جاری کیا ہے ۔چیف جسٹس دیپک مشرا کی سربراہی والی بنچ نے یوگی آدتیہ ناتھ کے خلاف وجہ بتاؤ نوٹس جاری کر کے پوچھا ہے کہ آخر اس معاملے میں ان کے خلاف مقدمہ کیوں نہ چلایا جائے ؟۔
قابل ذکر ہے کہ اس معاملے میں الہ آباد ہائی کورٹ سے وزیر اعلی سمیت سات لوگوں کو پہلے ہی راحت مل چکی ہے ۔اب اس معاملے میں عرضی گذار نے عدالت عظمی سے کہا کہ اسکی دلیل کو سنے بغیر ہی ہائی کورٹ سے یہ معاملہ خارج کردیا گیا تھا۔خیال رہے کہ گورکھپور میں سال 2007 میں دو گروپوں میں تنازعہ ہو گیا تھا، بعد میں تنازعہ اتنا بڑھا کہ راج کمار اگرہری نامی شخص کا قتل کر دیا گیا جس نے معاملہ میں تیل چھڑکنے کاکام کیا اور واقعہ نے فرقہ وارانہ شکل اختیار کرلی۔اس ضمن میں الزم ہے کہ اس وقت گورکھپور سے ممبر آف پارلیمنٹ یوگی آدتیہ ناتھ نے اشتعال انگیز تقریر کی تھی جس کی وجہ سے فرقہ وارانہ فسادات پھوٹ پڑے تھے ۔