کیلی فورنیا۔ اوکلینڈ کے کلب میں آتشزدگی سے درجنوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے۔ امریکہ کی ریاست کیلفورنیا کے علاقے اوکلینڈ میں ایک کنسرٹ کے دوران آتشزدگی کے واقعے میں درجنوں افراد کے ہلاک ہونے کا خدشہ ہے۔ حکام نے اب تک نو افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے لیکن اُن کا کہنا ہے کہ اس واقعے ہلاکتوں کی تعداد 40 تک پہنچ سکتی ہے۔
اوکلینڈ کے فائر چیف کے مطابق تقریباً 50 سے 100 افراد ابھی اندر موجود ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ آگ مقامی وقت کے مطابق رات ساڑھے گیارہ بجے لگی۔ اس کلب میں ایک کنسرٹ ہو رہا تھا جس میں چھ فنکار پرفارم کر رہے تھے اور کنسرٹ کا اعلان فیس بک پر ایک روز قبل کیا گیا تھا۔
سوشل میڈیا پر جاری کی گئی ویڈیوز میں آگ کے شعلے بلند ہوتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔ آگ بجھانے والے عملے کا کہنا ہے کہ اس عمارت میں آگ بجھانے کا خود کار نظام نہیں تھا اور نہ ہی انھوں نے کسی قسم کی فائر الارم کی آواز سنی۔
ایک گودام میں جہاں یہ نائٹ کنسرٹ ہو رہا تھا وہاں وقتی طور پر سٹوڈیو بنایا گیا تھا اور وہاں فرنیچر سمیت دیگر اشیا موجود ہیں جس سے آگ بجھانے میں مشکلات ہو رہی ہیں۔
اوکلینڈ کے فائر چیف کا کہنا ہے کہ ‘گودام سے نکلنے کا واحد راستہ دوسری منزل پر ہے جہاں لکڑی کے تختوں کی سیڑھی بنی ہوئی ہے۔’ خصوصی ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچ گئی ہیں اور بلڈنگ کی بجلی بند کر دی گئی۔
بلڈنگ میں رہائش پذیر ایک آرٹسٹ نے مقامی روزنامے کو بتایا کہ اُس نے آگ میں پھنسے اپنے دوست کو بچانے کی کوشش کی لیکن کامیاب نہیں ہو سکا۔ انھوں نے بتایا کہ ‘مجھے ایسا لگ رہا تھا کہ میری جلد اتر رہی ہیں اور میرے پھیپھڑے دھوئیں سے بھر گئے تھے۔’ سنہ 1989 کے بعد یہ اوکلینڈ میں سب سے زیادہ مہلک آتشزدگی کا واقع ہے۔