علی گڑھ : اے ایم یو کے وائس چانسلر کے خلاف بدعنوانی معاملہ میں جانچ کمیٹی کی تشکیل جلد ہو سکتی ہے۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر ضمیر الدین شاہ کے خلاف انتظامی اور تعلیمی بے ضابطگی کے معاملہ میں جلد ہی ایک جانچ کمیٹی تشکیل دی جاسکتی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ ضمیرالدین شاہ نے اس معاملہ میں صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی کو جو جواب بھیجا تھا ، اس سے فروغ انسانی وسائل کی وزارت مطمئن نہیں ہے۔
انڈین ایکسپریس نے ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ 17 اکتوبر 2016 کو فروغ انسانی وسائل کے مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکر کے مشورہ کے بعد صدر پرنب مکھرجی نے شاہ کو نوٹس جاری کیا تھا۔ شاہ سے پوچھا گیا تھا کہ ان کے خلاف جانچ کمیٹی کیوں نہ بنائی جائے۔
ؒخیال رہے کہ شاہ پر الزام ہے کہ انہوں نے غیر قانونی طریقہ سے فنڈ ٹرانسفر کیا ہے۔ ان پر الزام لگایا گیا کہ انہوں نے سر سید احمد ایجوکیشنل فاؤنڈیشن کے نام کے پرائیویٹ ٹرسٹ میں جمع پیسوں کا غلط استعمال کیا۔ علاوہ ازیں ان پر ایک ریٹائرڈ بریگیڈیئر کو پرو وائس چانسلر کے عہدہ پر مقرر کرنے کا بھی الزام ہے، جو کہ یو جی سی کی گائیڈلائن کے اعتبار سے صحیح نہیں ہے۔ یو جی سی کی گائیڈلائن کے مطابق کسی پروفیسر کی ہی اس عہدے پر تقرری کی جاسکتی ہے۔
دراصل ضمیر الدین شاہ کے خلاف ایچ آر ڈی میں وسیم احمد نامی ایک شخص نے اس معاملہ میں شکایت کی تھی۔ انڈین ایکسپریس کے مطابق شاہ نے جو جواب بھیجا ہے ، وزارت اس سے مطمئن نہیں ہے اور وزارت نے صدر جمہوریہ سے اس معاملہ کی پوری جانچ کی درخواست کی ہے۔