لکھنو:کوپا گنج مﺅ میں جاری مسلکی تشدد کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مجلس علماءہند کے جنرل سکریٹری مولانا سید کلب جواد نقوی نے کہاکہ کوپا گنج مﺅ میں داعش کے تربیت یافتہ لوگ پہونچے ہوئے ہیں اور بے گناہوں کے قتل عام کی منصوبہ بندی کررہے ہیں ۔
انہی لوگوں نے اس سے پہلے بھی کوپاگنج میں ایک بچے کے ٹکڑے کردیے تھے جس طرح داعش کے دہشت گرد بچوں اور جوانوں کے ٹکڑے کررہے ہیں ۔مولانا نے کہاکہ کوپا گنج مﺅ میں شیعوں کو خوفزدہ کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جارہی ہے انکی جان و مال اور ناموس محفوظ نہیں ہیں ۔پولس بھی انہی کا ساتھ دے رہی ہے جبکہ دو فساد یوں کے نام پولس کے ساتھ سبھی کو معلوم ہیں جن میں مرتضیٰ اور مولوی ارشاد اہم کردار ادا کررہے ہیں ۔مولوی ارشاد لوگوں کو بھڑکاکر قتل عام کی فکر میں ہے ۔مگر پولس انہیں گرفتار کرنے کے بجائے انکاساتھ دے رہی ہے ۔
مولانانے حکومت اور انتظامیہ کو انتباہ دیتے ہوئے کہاکہ اگر حکومت نے ابھی کوئی نوٹس نہیں لیا تو آگے چل کر یہ لوگ انتظامیہ اور حکومت کے لئے بڑا مسئلہ بن جائین گے ۔کیونکہ یہ لوگ پہلے شیعوں کا قتل عام کرتے ہیں اور پھر عام شہریوں اور حکومت کے لئے خطرہ بن جاتے ہیں پاکستان اسکی زندہ مثال ہے ۔مولانا نے کہاکہ پولس نے فسادیوں پر کوئی کاروائی نہیں کی ہے بلکہ بے گناہ مولوی حضرات کو جیل بھیج دیاہے ۔
پولس بھی داعش کے حامیوں کا ساتھ دے رہی ہے یہ افسوسناک اور قابل مذمت ہے ۔مولانا نے حکومت اور انتظامیہ سے کہاہے کہ وہ کوپا گنج مﺅ کے مسئلے کا جلد از جلد حل نکالے اور فسادیوں پر فور ی کاروائی کرے نیز بے گناہوں کو رہا کیاجائے ۔مولانا نے حکومت اور پولس کے رویہ کی مذمت کی ہے اور کہاہے کہ ووٹوں کے لالچ میں سلفیوں اورداعش کے حامیوں کا ساتھ دینا ملک کی سلامتی کے لئے خطرہ ہے۔