شرینگر۔ کشمیر میں ہڑتال تیسرے دن میں داخل ہو گئی ہے جسکی وجہ سے انٹرنیٹ اورریل خدمات بدستور معطل ہیں۔ وادئ کشمیر میں اتوار کو سری نگر کی پارلیمانی نشست پر پولنگ کے دوران ہونے والی 8 شہری ہلاکتوں کے خلاف منگل کو مسلسل دوسرے دن بھی ہڑتال رہی۔ خیال رہے کہ اتوار کو وسطی کشمیر کے تین اضلاع سری نگر، بڈگام اور گاندربل پرمحیط سری نگر کی پارلیمانی نشست کے لئے ضمنی انتخابات کے تحت پولنگ کے دوران آزادی حامی احتجاجی مظاہرین اور سیکورٹی فورسز کے درمیان شدید جھڑپوں میں 8 نوجوان ہلاک جبکہ قریب 150 دیگر زخمی ہوگئے۔ ہلاکتوں سے پیدا شدہ صورتحال کے پیش نظر الیکشن کمیشن آف انڈیا نے جنوبی کشمیر کے چار حساس اضلاع اننت ناگ، پلوامہ، کولگام اور شوپیان پر محیط اننت ناگ پارلیمانی نشست کے لئے 12 اپریل کو ہونے والے پولنگ ملتوی کردی ہے۔
ریاست کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے کارگذار صدر عمر عبداللہ نے تصدق مفتی کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن انتخابات ملتوی کرنے کا پورا اختیار رکھتی ہے، لیکن اگر ایسا ہوا محترمہ محبوبہ مفتی کو استعفیٰ پیش کرکے ریاست کی باگ ڈور گورنر کے ہاتھ میں دے دینی چاہیے۔
تصدق مفتی کی اپیل کے بعد ریاستی چیف سکریٹری بی آر شرما نے الیکشن کمیشن کو ایک مکتوب بھیجا جس میں پولنگ کے دوران تشدد بھڑک اٹھنے کے خدشے کے پیش نظر انتخابات ملتوی کرنے کی اپیل کی گئی۔ پیر کو بعد دوپہر ریاستی چیف الیکٹورل افسر شانت منو نے سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کے ساتھ میٹنگ کی جس کے دوران پی ڈی پی نے انتخابات موخر کرنے جبکہ کانگریس اور نیشنل کانفرنس نے انتخابات اپنے مقررہ وقت پر کرانے کی تجویز پیش کی۔
تاہم الیکشن کمیشن نے رات دیر گئے انتخابات 25 مئی تک موخر کرنے کاباضابطہ اعلان کردیا۔ نیشنل کانفرنس کارگذار صدر عمر عبداللہ نے اس پر ردعمل کرتے ہوئے کہا ’25 مئی رمضان المبارک کا پہلا دن ہوسکتا ہے۔ کیا الیکشن کمیشن یہ امید لگا رکھا ہے کہ لوگوں نے روزہ رکھا ہوگا جس کی وجہ سے وہ پولنگ میں خلل نہیں ڈالیں گے؟‘۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق علیحدگی پسند قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ مولوی عمر فاروق اور محمد یاسین ملک کی جانب سے بڈگام اور گاندربل ہلاکتوں کے خلاف دی گئی دو روزہ ہڑتال کال پر وادی میں منگل کو مسلسل دوسرے دن بھی مکمل ہڑتال رہی۔ وادی میں اتوار (پولنگ کے دن) کو بھی علیحدگی پسند قیادت کی اپیل پر مکمل ہڑتال کی گئی تھی۔
وادی میں تمام مواصلاتی کمپنیوں بشمول بی ایس این ایل کی موبائیل و براڈ بینڈ انٹرنیٹ خدمات منگل کو مسلسل تیسرے دن بھی معطل رہیں۔ وادی میں بیشتر میڈیا اداروں کو انٹرنیٹ خدمات فراہم کرنے والی کمپنی سی این ایس نے بھی اپنی خدمات بدستور منقطع رکھی ہیں۔ انٹرنیٹ خدمات کی معطلی کے باعث وادی میں جہاں میڈیا اداروں کا بری طرح سے متاثر ہوکر رہ گیا ہے، وہیں پیشہ ور افراد اور طالب علموں کو شدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔