نئی دہلی۔ حمید چار سال بعد جیل سے رہا ہوگا ، پاسپورٹ، ویزا کے بغیر محبوبہ سے ملنے پاکستان گیا تھا۔ آپ نے فلم ویر زارا اگر دیکھی ہو گی تو آپ کو یاد ہوگا کہ کس طرح اس کا ہیرو اپنی محبوبہ سے ملاقات کے لیے پاکستان جاتا ہے اور وہاں قید ہو جاتا ہے اور ایک طویل عرصہ بعد اس کی سزا ختم ہوتی ہے۔
اسی فلم کی طرح ہندوستان کے ایک نوجوان کی کہانی بھی ہے جس نے فیس بک پر ایک پاکسستانی لڑکی سے عشق رچائی اور پھر بغیر پاسپورٹ اور ویزا کے اس سے ملاقات کے لئے وہاں جا پہنچا۔ اس کی بھی اسی فلم کی طرح وہاں گرفتاری ہو گئی ۔
بس اس کہانی میں یہ موڑ قدرے الگ ہے کہ جہاں فلم میں ہیرو کو ہندوستانی جاسوس بتا کر اذیتیں دی گئیں اور اس کی سزا بھی بہت لمبی ہو گئی تھی، وہیں حمید کو صرف چار سال کی سزا ہی بھگتنی پڑی ۔ اب سزا پوری ہونے پر وہ پاکستان میں آزاد ہے اور اس کو ہندوستان لانے کی تیاری چل رہی ہے۔
ممبئی کا رہنے والا حمید انصاری 2012 میں اپنی محبوبہ کو پانے سرحد پار پاکستان کے پیشاور پہونچ گیا ۔ جہاں پاکستانی رینجرس نے اسے گرفتار کرغیرقانونی طریقے سے ملک میں داخل ہونے پر حمید کے خلاف مقدمہ چلا یا اور پاکستانی عدالت نے اسے تین سال کی جیل کی سزا دی ۔ حالانکہ 2015 میں حمید انصاری کی سزا تو ختم ہوگئی لیکن اسے جیل سے رہائی نہیں ملی ۔