آگرہ ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے آج عام آدمی کو یہ بھروسہ دلایا کہ نوٹ منسوخی کی وجہ سے لوگوں کو ہو نے والی تکلیف بیکار نہیں جائے گی۔ اس کے مثبت نتائج جلد ہی سامنے آئیں گے اور ملک سونے کی طرح کندن بن کر نکلے گا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے یہاں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی ’پریورتن ریلی‘ سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ’’نوٹ کی منسوخی کا اعلان کرتے وقت میں نے 50 دن کا وقت مانگا تھا۔ یہ بہت بڑا کام ہے۔
ہم نے کہا تھا کہ لوگوں کو کچھ پریشانی ہوگی لیکن میں حیران ہوں کہ تکلیف اٹھانے کے باوجود ہمیں لوگوں کا مکمل ’آشیرواد‘ مل رہا ہے‘‘۔ انہوں نے کہا، ’’جو بھی غریب، قبائلی، کسان، مائیں، بہنیں تکلیفیں اٹھا رہی ہیں، میں انہیں یقین دلاتا ہوں کہ آپ کی مشقت بیکار نہیں جائے گی ۔ ملک سونے کی طرح کندن بن کر نکلے گا‘‘۔
نوٹ کی منسوخی کی مخالفت کرنے والے اپوزیشن لیڈروں کو آڑے ہاتھ لیتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی اور بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی صدر مایاوتی کا نام لئے بغیر کہا کہ چٹ فنڈ میں پیسہ لگانے والے اور ایم ایل اے کا ٹکٹ دینے کے لئے پیسے لینے والے اس منصوبہ بندی کو لاگو کرنے کی مخالفت میں ہم سے سوال پوچھ رہے ہیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا،’’چٹ فنڈ میں کیسے کیسے پیسے لگے تھے۔ اس میں کون کون لیڈر شامل ہیں۔ ساتھ ہی ایم ایل اے بننا ہے تو اتنا نوٹ لاؤ کہنے والے لوگ اب ہم سے سوال پوچھ رہے ہیں۔ چٹ فنڈ میں پیسہ جمع کرنے والے بہت سے غریب مر گئے۔ یہ کھیل بند ہونا چاہئے۔ ہماری کوشش ہے کہ ملک کے غریب اور متوسط طبقے کو اس کا حق اور ملک کو کالی اقتصادی پالیسی سے چھٹکارا ملے‘‘۔
وزیر اعظم نے کہا کہ نوٹوں کے سیاہ كاروبار سے دہشت گردی کو فروغ دیا جا رہا تھا۔ سرحد پار سے دہشت گردوں کو انہی نوٹوں کے ذریعے مدد پہنچا کر فوج کے جوانوں کو موت کے گھاٹ اتارا جا رہا ہے۔ کروڑوں کے جعلی نوٹ ملک میں پہنچا دیا گیا۔ اقتصادی دہشت گردی کو بھی نوٹوں کے سیاہ کاروبار سے بڑھائی جا رہی تھی۔ منشیات کی آمد بڑھ گئی تھی۔ نوجوان برباد ہو رہے تھے۔
نوٹ منسوخی سے اس کاروبار سے لوگوں کو جھٹکا لگا۔ انہوں نے سوال کیا، ’’کیا یہ سب ہونے دینا چاہئے۔ کب تک ملک چپ رہے گا‘‘۔ انہوں نے جن دھن یوجنا کے كھاتےداروں کو ہوشیار کیا اور کہا،’’مجھے پتہ چلا ہے کہ جن دھن یوجنا کے اکاؤنٹس میں ڈھائی لاکھ روپے جمع کروانے کے لئے کالے دھن والے غریبوں سے رابطہ کررہے ہیں۔ میں ہوشیار کرنا چاہتا ہوں کہ میرے غریب بھائی کالے دھن کے کاروباریوں کے بہکاوے میں نہ آئیں۔ اپنے اکاؤنٹ میں فنڈز نہ جمع کروائیں کیونکہ جانچ ہونے پر وہ نکل جائیں گے اور قانون سخت ہونے کی وجہ سے غریب پھنس جائیں گے‘‘۔