2015 قصور کا جنسی سکینڈل منظرِ عام پر آیا تو اس وقت پورا ملک ہل کر رہ گیا تھا۔ قصور کے حسین والا گاؤں میں 300 کے لگ بھگ بچوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا جاتا اور ان کی ویڈیوز بنائیں جاتیں۔ اب قصور میں 12 بچیاں جنسی تشدد کے بعد قتل ہوئیں۔ ڈی این اے رپورٹ ہر کیس میں یکساں ہے مگر پولیس بندا نہ تلاش کر سکی۔
ایم پی اے کی گاڑی کو آگ لگانے والا بندا قصور پولیس نے ایک دن میں گرفتار گرفتار کر لیا ہے مگر بارہ بچیوں کا قاتل ایک سال گزرنے کے باوجود گرفتار نہ ہو سکا، نا ہی زینب کو انصاف مل سکا۔ یہ علاقہ حلقہ پی پی 178 میں آتا ہے یہاں کا ایم پی اے ملک احمد سعید خان ہے جس کا تعلق ن لیگ سے ہے۔ یہ بندا پنجاب حکومت کے ترجمان ایم پی اے ملک احمد خان کا کزن ہے۔