اگر اساتذہ کلاس کے صرف ذہین طلباء پر توجہ دیں گے تو اوسط طلباء کبھی بھی سامنے نہیں آئیں گے۔ وہ ہمیشہ پیچھے رہیں گے اور انہیں کبھی بھی یہ معلوم نہیں ہوسکے گا کہ حاضرین کے سامنے کھڑے ہوکر کچھ پیش کرنے کا احساس کیسا ہوتا ہے۔ اس سے نہ صرف اوسط طلباء (جو کہ ذہین طلباء سے تعداد میں زیادہ ہوتے ہیں) کی تعلیمی کارکردگی متاثر ہوتی ہے بلکہ وہ زندگی کے دوسرے شعبوں میں بھی پیچھے رہ جاتے ہیں۔