نئی دہلی۔ یوپی اسمبلی انتخابات کے لئے سماج وادی پارٹی، کانگریس اور راشٹریہ لوک دل کے بیچ اتحاد کا فارمولہ تقریبا طے ہو گیا ہے۔ ذرائع کے حوالے سے آنے والی خبروں کے مطابق 89 سیٹوں پر کانگریس الیکشن لڑے گی اور 14 ایسی سیٹیں ہوں گی جن پر ایس پی کے لوگ کانگریس کے انتخابی نشان پر الیکشن لڑیں گے۔ اس فارمولے کے تحت 20 سیٹیں آر ایل ڈی کو دی گئی ہیں۔ حالانکہ آر ایل ڈی 30 نشستیں مانگ رہی تھی۔
بتا دیں کہ سماج وادی پارٹی اور کانگریس میں اتحاد کی باتیں طویل عرصہ سے چل رہی تھیں، لیکن پارٹی میں مچے سیاسی گھمسان کی وجہ سے ایسا نہیں ہو پا رہا تھا۔ دراصل، سی ایم اکھلیش یادو تو کانگریس کے ساتھ اتحاد کرنے میں دلچسپی دکھا رہے تھے لیکن ان کے والد ملائم سنگھ یادو اس کے خلاف تھے۔ وہیں، اتحاد میں دوسری رکاوٹ سیٹوں کو لے کر تھی، جوکہ اب سلجھتی نظر آ رہی ہے۔ اتر پردیش میں انتخابی میلہ آج سے شروع ہو گیا۔ آج سے انتخابات کے پہلے مرحلے کے لئے کاغذات نامزدگی جمع کرنے کا عمل شروع ہو رہا ہے۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے پیر کو ‘سائیکل’ انتخابی نشان کو لے کر چھڑے تنازعہ کو نپٹاتے ہوئے فیصلہ اکھلیش کے حق میں دیا تھا۔ اس کے بعد اکھلیش حامی رام گوپال نے کانگریس سے اتحاد ہونے کو لے کر امید ظاہر کی تھی۔ وہیں، پارٹی کے لیڈر نریش اگروال بھی ایس پی کانگریس اتحاد کے حق میں ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ وزیر اعلی اکھلیش یادو کی قیادت والے گروپ کو انتخابی نشان ‘سائیکل’ ملنے کو لے کر وہ خوش ہیں۔ ساتھ ہی کانگریس کے ساتھ انتخابی اتحاد کے بھی حق میں ہیں۔
غور طلب ہے کہ یوپی میں 403 اسمبلی سیٹوں کے لئے انتخابات ہونے ہیں۔ یہ انتخابات سات مراحل میں ہوں گے۔ پہلے مرحلے کے انتخابات کے لئے آج سے کاغذات نامزدگی داخل کرنے کا عمل شروع ہو رہا ہے جبکہ پہلے مرحلے کے انتخابات 11 فروری کو ہوں گے۔