غاصب صیہونی حکومت کی پارلیمنٹ نے چودہ سال سے کم عمر کے فلسطینی بچوں کو جیلوں میں بند رکھنے سے متعلق بل کی منظوری دے دی ہے۔
اسرائیلی پارلیمنٹ کی جانب سے اس بل کی منظوری کے بعد صیہونی پولیس کو فلسطینیوں کے خلاف اپنے مجرمانہ اقدامات پوری شدت کے ساتھ جاری رکھنے کا قانونی جواز فراہم ہوجائے گا۔ اسرائیلی پارلیمنٹ نے فلسطینی بچوں کی جانب سے صیہونی فوجیوں کے خلاف پتھراؤ کی روک تھام کو اس بل کی منظوری کا بہانہ بنایا ہے۔
صیہونی حکومت، یکم اکتوبر دو ہزار پندرہ سے مختلف ہتھکنڈوں اور حربوں کے ذریعے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں جاری تحریک انتفاضہ قدس کو روکنے کی ناکام کوشش کر رہی ہے۔ اقوام متحدہ میں فلسطینی دفتر کی ناظم الامور نادیہ رشید نے کہا ہے کہ فلسطینی بچوں کو اسرائیلی دہشت گردی اور قتل عام کا سامنا ہے اور تحریک انتفاضہ قدس کے آغاز سے اب تک چالیس فلسطینی بچے اسرائیلی فوجیوں کی وحشیانہ فائرنگ میں شہید ہوچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ متعدد فلسطینی بچوں کو غیرقانونی طریقے سے کھلے عام موت کے گھاٹ اتارا گیا ہے۔ صیہونی فوجی محض اس شک کی بناء پر فلسطینیوں کو حملوں کا نشانہ بناتے ہیں کہ وہ مسلح ہیں اور ان پر حملہ کیا جانا چاہئے۔ یکم اکتوبر دو ہزار پندرہ سے اب تک صیہونی فوجیوں کی فائرنگ میں کم سے کم دو سو تیس فلسطینی شہید اور سیکڑوں زخمی ہوچکے ہیں جبکہ بڑی تعداد میں فلسطینیوں کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔