مشہور هنومانگڑھي مندر میں پوجا کی مشہور هنومانگڑھي مندر میں پوجا کی
ایودھیا: اترپردیش میں اپنی کسان یاترا کے چوتھے دن راہل گاندھی آج ایودھیا میں ہیں. یہاں انہوں نے سب سے پہلے مشہور هنومانگڑھي مندر میں پوجا ارچنا کی. اس کے بعد راہل نے مندر کے مہنت گیان داس سے ملاقات کی.
مہنت گیان داس نے کہا کہ ‘کانگریس لیڈر راہل یہاں قریب 15-20 منٹ تک رہے’. انہوں نے یہ بھی صاف کیا کہ رام مندر کو لے کر راہل سے کوئی بات چیت نہیں ہوئی. انہوں نے اپنی اور پارٹی کی بہتری کے لئے دعا کی درخواست کی’. انہوں نے بتایا کہ ‘هنومانگڑھي مندر نواب اصف الدولہ نے بنوایا تھا. اسے ایودھیا میں رام جنم بھومی کے بعد دوسری سب سے اہم جگہ ہے. نوابوں نے اپنی جاگيریں عطیہ کی تاکہ مندروں کو کسی قسم کی دقت نہیں آئے ‘. راہل 76 سیڑھیوں چڑھ مندر گئے. غور کرنے والی بات یہ ہے کہ سال 1992 میں بابری مسجد انہدام کے بعد گاندھی خاندان کے کسی رکن کا ایودھیا کا یہ پہلا دورہ ہے. دراصل، اگلے سال کے آغاز میں ریاست میں انتخابات ہونے جا رہے ہیں. راہل کے یہاں سے ایک کلومیٹر دور متنازعہ رام جنم بھومی بابری مسجد کے مقام پر واقع رام مندر جانے پر ابھی تصویر صاف نہیں ہے. ان مندر سفر علامتی مضمرات رکھتا ہے. 26 سال پہلے ان کے والد اور سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی نے ایودھیا کے دورے کے دوران هنمانگڑھي مندر جانے کا منصوبہ بنایا تھا، لیکن وقت کی کمی کے سبب وہ نہیں جا سکے. اس کے اگلے سال 21 مئی، 1991 کو ان کی قتل ہو گئی. راہل گاندھی تب 20 سال کے تھے.
کچھ سیاسی تجزیہ اس ایودھیا سفر کو کانگریس کے نرم ہندوتوا ایجنڈے کے طور پر دیکھ رہے ہیں. انتخابی حکمت عملی پیسیفک کشور کی مشورہ پر کانگریس پہلے ہی یوپی میں برہمن مرکوز انتخابی مہم چلا رہی ہے. پیسیفک کشور نے راہل گاندھی کی ایک ماہ کے دورے کی پوری رپرےكھا تیار کی ہے.
غور طلب ہے کہ کانگریس صدر سونیا گاندھی کی گزشتہ ماہ وارانسی کا سفر درمیان میں ہی رکاوٹ پیدا ہو گئی تھی. کاشی وشوناتھ مندر جانے سے پہلے ہی وہ بیمار ہو گئی تھیں اور انہیں واپس لوٹنا پڑا تھا. سونیا گاندھی 1992 کے بعد سے ایودھیا نہیں گئی ہیں تاہم انتخابی مہم کے سلسلے میں وہ فیض آباد جا چکی ہیں. راہل گاندھی بھی جمعہ کو فیض آباد جائیں گے اور وہاں روڈشو کریں گے. امبیڈکر نگر میں ان كچوچا شریف درگاہ جانے کا بھی پروگرام ہے. قابل ذکر ہے کہ پرشانت کشور کا اندازہ ہے کہ کانگریس کو یوپی میں اثر بڑھانے کے لئے اپنے پرانے ووٹ بینک مسلم، برہمن اور او بی سی طبقہ کے کچھ حصوں کی حمایت حاصل کرنا ضروری ہے. کانگریس اس ریاست کے اقتدار سے 27 سال سے باہر ہے اور اس بار یوپی میں اپنا اثر بڑھانے کے لئے سنجیدہ کوشش کرتی نظر آرہی ہے..