ایٹا:اترپردیش کے قدآور وزیر شیو پال سنگھ یادو نے آج کہا کہ وزیر اعلی اکھیلش یادو سے ان کے اختلافات کی خبر بے بنیاد ہے اور حکومت اپنی پوری صلاحیت سے عوام کی فلاح کے لئے منصوبوں پر عمل کررہی ہے ۔
مسٹر یادو نے آج یہاں ”کنیا ودیادھن ” کی تقسیم کے موقع پر منعقد تقریب کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی حکومت نے جن دھن یوجنا کے ذریعہ لوگوں کے بینک کھاتے تو کھلوا دئے لیکن ان کی ضرورتوں کو نظرانداز کرتی رہی ۔
اس کے برخلاف اکھیلیش یادو کی قیادت والی ریاستی حکومت نے سماجوادی پینشن یوجنا کی شروعات کرکے ہر غریب اور ضرورت مند کے کھاتے میں ہر مہینے 500روپے ڈالنے کا نیک کام کیا ہے ۔
گزشتہ دنوں ایس پی کارکنان اور افسرو ں کے کام کاج پر سخت تبصرہ کرکے پارٹی سے استعفیٰ کی دھمکی دینے والے قدآور رہنما آج کچھ بدلے سے نظر آئے ۔انہوں نے کہا کہ بہترین طلبہ کی حوصلہ افزائی کے لئے لیپ ٹاپ تقسیم یوجنا ،کنیاودیا دھن ،مفت علاج کی سہولت اور سماجوادی پینشن یوجنا سمیت ریاستی حکومت کی کئی اسکیموں سے ریاست کے غریب عوام کو فائدہ ہورہا ہے ۔ انہوں نے وزیر اعلی اکھیلیش یادو کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے لوگوں کے صرف بینک کھاتے کھلوائے لیکن ریاستی حکومت نے سماجوادی پینشن یوجنا کے تحت غریبوں کے کھاتوں میں پیسہ ڈال کر ان کی ضرورتوں کو پورا کیا۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی سے مجھے کوئی اختلاف نہیں ہے ۔پارٹی کے سربراہ ملایم سنگھ یادو کا ایک اشارہ ہی ان کے لئے حکم کے مانند ہے ۔بدعنوانی اور غیر قانونی قبضے میں ملوث کچھ کارکنان اور افسر پوری پارٹی کو بدنام کررہے ہیں۔اس کے لئے انہوں نے اپنی ناراضگی ظاہر بھی کی تھی مگر حکومت جلد ہی ایسے لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کرے گی۔قابل ذکر ہے کہ سیاسی حلقوں میں گزشتہ کچھ دنوں سے شیو پال سنگھ یادو اور اکھیلیش یادو کے درمیان اختلافات کی خبر پھیلی ہوئی تھی۔ایس پی کے صدر ملایم سنگھ یادو نے کل ایک پروگرام میں کہا تھا کہ پارٹی میں ان کے چھوٹے بھائی اور سینئر رہنما شیوپال سنگھ یادو کو بدنام کرنے کی سازش کی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا تھا کہ شیوپال کے الگ ہوجانے سے پارٹی کو بڑانقصان ہوگا۔