نئی دہلی، بی جے پی نے نوٹبندی کا فیصلہ سیاسی فائدے کے لئے لیا ہے۔ یہ الزام بی ایس پی کی قومی سربراہ مایاوتی نے عائد کیاہے۔ بہوجن سماج وادی پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے ایک پریس کانفرنس میں نوٹبندی کو لے کر بی جے پی پر جم کر الزام لگائے.
مایاوتی نے کہا کہ بی جے پی نے نوٹبندی کا فیصلہ سیاسی فوائد کے لئے نوٹبندی کا فیصلہ لیا ہے. انہوں نے کہا کہ بغیر تیاری کے نوٹوں پر پابندی لگائی گئی، جس سے ملک میں اقتصادی تنگی کے حالات پیدا ہو گئے ہیں.
ایس پی سپریمو نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کا بار بار جذباتی ہونا اور آنسو بہانا عوام کو پریشان کرنے جیسا ہے. پی این ایس نے بھلے ہی ملک کے لئے اپنا گھر خاندان چھوڑا ہے، پر اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ ملک کے لوگوں کو پریشان کریں.
مایاوتی نے کہا کہ بی ایس پی نوٹبندی کی مخالفت کسی سیاسی فوائد کے لئے نہیں، بلکہ ملک کی بھلائی کے لئے کر رہی ہے. نوٹبندی سے عام عوام کو کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے.
ایس پی سربراہ نے کہا کہ بی جے پی نے نوٹبندی پر پارلیمنٹ میں جواب دینے سے کترا رہے ہیں. یوپی انتخابات پر مایاوتی نے کہا کہ بی جے پی کو اتر پردیش میں صرف بی ایس پی سے خطرہ ہے. بی جے پی نے ایک چوتھائی انتخابی وعدے پورے نہیں کئے. وہیں مایاوتی نے یوپی کے وزیر اعلی اکھلیش یادو پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ بی ایس پی کو سماج وادی پارٹی کے ببا سے کوئی خطرہ نہیں ہے.
نوٹ بندی کو لے کر بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے مودی پر ایک بار پھر حملہ بولا ہے۔ مایاوتی نے نوٹ بندی پر حکومت کو گھیرتے ہوئے کہا کہ اندھے کو اندھیرے میں بڑی دور کی سوجھی۔ مرکز نے ملک کے ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کی۔ ملک میں 500 اور 1000 کی نوٹ بند کر کے عام آدمی کو اذیتیں دینے کا کم کیا ہے۔
مرکز نے نوٹ بندی کا فیصلہ اپنے ذاتی مفاد کے لئے کیا ہے۔ یہ فیصلہ جلدی میں بغیر تیاری کے لیا گیا ہے۔ اس فیصلے سے اقتصادی ایمرجنسی جیسے حالات پیدا ہو گئے ہیں۔
مایاوتی نے نوٹ بندی کے فیصلے کو عوام مخالف اور سیاست مفادات پر مبنی قرار دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اپنے اڑیل اور تاناشاہی رویہ سے جمہوریت کو تباہ کررہے ہیں۔ محترمہ مایاوتی نے یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ جس فیصلے سے ملک کی نوے فیصد آبادی پریشان ہو اور مصیبت میں ہووہ فیصلہ عوامی مفاد اور ملک کے مفاد میں نہیں ہوسکتا۔
انہوں نے پانچ سو اور ایک ہزار روپے کے پرانے نوٹوں کو بند کرنے کے فیصلے کو نا سمجھی پر مبنی بتایا اور کہا کہ ملک میں افراتفری اور ہنگامی صورت حال ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نوٹ بندی کا فیصلہ پوری طرح سیاسی مفادات پر مبنی ہے اور اترپردیش کے اسمبلی انتخابات کو دھیان میں رکھ کر کیا گیا ہے۔