بحرین کی آل خلیفہ حکومت نے منامہ کے قریب الدراز کے علاقے میں ملک کی اکثریتی شیعہ آبادی کو نماز جمعہ کی ادائیگی سے ایک بار پھر روک دیا۔
بحرین سے موصولہ خبروں میں کہا گیا ہے کہ بحرینی حکومت کے سیکورٹی اہلکاروں نے الدراز اورمسجد امام صادق علیہ السلام جانے والے راستوں پر تعینات ہو کر کسی کو بھی وہاں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی-
آل خلیفہ حکومت مسلسل تین ہفتے سے الدراز کے علاقے میں اکثریتی شیعہ آبادی کو نمازجمعہ ادا کرنے سے روک رہی ہے۔ آل خلیفہ حکومت کے اس اقدام کے خلاف بحرینی شہریوں نے شدید احتجاجی مظاہرہ کیا اور حکومتی اقدام کی سخت الفاظ میں مذمت کی –
واضح رہے کہ الدراز میں ہی بحرینی عوام کے مذہبی رہنما اور بزرگ عالم دین آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کا گھر واقع ہے اور گذشتہ پچاس روز سے زائد عرصے سے بڑی تعداد میں بحرینی عوام ان سے اظہار یکجہتی کے لئے ان کے گھر کے باہر دھرنے پر بیٹھے ہیں۔
جون میں آل خلیفہ حکومت نے آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کی شہریت منسوخ کر دی تھی جس کے بعد سے پورے ملک میں احتجاجی مظاہرے تیز ہو گئے ہیں اور آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے گھر کے باہر لوگ مسلسل دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں۔