پٹنہ. مکر سکرانتی پر پٹنہ کے گنگا ديارا سے پتگوتسو سے لوٹ رہی ایک کشتی گنگا میں سما گئی. اس میں سوار 21 لوگوں کی موت ہو گئی. 19 افراد تےركر باہر آ گئے. چھ لوگوں کا علاج پی ایم سی ایچ میں چل رہا ہے. کشتی پر سوار قریب 27 لوگ ابھی بھی لاپتہ ہیں. شام قریب پونے چھ بجے پرائیویٹ کشتی سبلپر ديارا سے این آئی ٹی گھاٹ کے لئے کھلی.
وزیر اعلی نتیش کمار نے اس واقعہ کی جانچ کا حکم دے دیا ہے۔ مہلوکین کے ورثا کو چار چار لاکھ روپے بطور معاوضہ دئے جانے کا اعلان کیا گیا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق اس میں تقریبا 70 افراد سوار تھے. کشتی تقریبا 15 سے 20 میٹر ہی آگے بڑھی تھی کہ موٹر بند ہو گیا اور کشتی اچانک ڈوبنے لگی. افراتفری میں بہت سے لوگ کشتی سے کودے. تب تک کشتی مکمل طور بیٹھ گئی. 19 افراد تےركر باہر نکلے. انہیں پيےمسيےچ میں بھرتی کرایا گیا ہے. شام آٹھ بجے تک گنگا دریا سے 15 لاشیں نکالی جا چکے تھے. باقی تقریبا 30 لوگوں کی تلاش میں این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں لگی ہوئی تھیں.
دارالحکومت پٹنہ میں ہفتہ کو بڑا حادثہ ہوا۔ ضلع انتظامیہ کی جانب سے منعقد پتنگ فیسٹیول میں حصہ لے کر لوٹ رہی کشتی پٹنہ کے این آئی ٹی گھاٹ پر ڈوب گئی۔ کشتی ڈوبنے سے 10 سوار کی موت ہونے کی خبر ہے۔ وہیں کچھ سوار لاپتہ بتائے جا رہے ہیں۔ زخمیوں کو پی ایم سی ایچ کے ایمرجنسی وارڈ میں بھرتی کرایا گیا ہے۔
کشتی کے ڈوبنے کی اطلاع ملنے پر موقع پر پہنچ کر ایس ڈی آر ایف کی ٹیم نے فوری طور پر مورچہ سنبھالتے ہوئے کئی لوگوں کو بچایا۔ سی ایم نتیش کمار نے حکام کو معاملے کی تحقیقات کی ہدایت دی ہے۔ انہوں نے ہلاک شدگان کے اہل خانہ کو فورا امداد دینے کا حکم بھی دیا ہے۔
دراصل مکر سنکرانتی کو لے کر ضلع انتظامیہ نے ديارا علاقے میں پتنگ فیسٹیول کا انعقاد کیا تھا۔ شام ہونے کے بعد گھر واپسی کے دوران یہ حادثہ ہوا۔ کشتی پر گنجائش سے زیادہ افراد سوار تھے جس کی وجہ سے یہ حادثہ ہوا۔ معلومات کے مطابق کشتی پر 40 سے زیادہ افراد سوار تھے۔
کشتی کے غیر متوازن ہونے کے بعد اس پر سوار کئی لوگ ندی میں ڈوب گئے۔ ایک خاتون کی پی ایم سی ایچ آتے آتے راستہ میں ہی موت ہو گئی۔ زخمی افراد کو پی ایم سی ایچ بھیجا گیا ہے جبکہ دو اب بھی این آئی ٹی گھاٹ پر موجود ہیں۔