سنبھل: ہندوستانی فوج کی طرف سے پاک مقبوضہ کشمیر میں سرجیکل اسٹرائیک پر جہاں الگ الگ طرح کی بیان بازی کی جا رہی ہے، وہیں سماج وادی پارٹی کے لیڈر اعظم خان کا کہنا ہے کہ اس آپریشن کی ویڈیو منظر عام پر نہیں آنی چاہئے۔ اعظم خان نے اروند کیجریوال اور راہل گاندھی کے سرجیکل اسٹرائک پر دئے گئے بیان پر کہا کہ ان جیسے لیڈر مودی پر بھروسہ نہیں کر پا رہے ہیں ، کیونکہ انہوں نے عوام سے جھوٹ بول کر ووٹ لیا ہے۔ انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ میں اب آر ایس ایس کے ذریعہ غدار بتایا جا رہا ہوں، مجھے خوشی ہے کہ اب تک تو صرف میں اس زمرے میں تھا اور مجھے پاکستان جانے کیلئے کہا گیا تھا، لیکن اب یہ لیڈران فہرست میں مجھ اوپر ہیں۔
ساتھ ہی ساتھ اعظم خان نے وزیر اعظم مودی پر جم کر حملہ بھی بولا ۔ انہوں نے وزیر اعظم کو مشورہ دیا کہ وہ لکھنؤ میں راون جلانے کی بجائے گجرات کا راون جلائیں ، جہاں انسانیت کا قتل عام کیا گیا تھا۔ اعظم نے یہاں ایک اجلاس میں کہا کہ میں بادشاہ سے گزارش کرنا چاہتا ہوں کہ لکھنؤ میں راون جلانے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہندوستان کی راجدھانی لکھنؤ نہیں ہے ، بلکہ نئی دہلی ہے اور 1947 کے بعد اگر انسانیت کا قتل عام کہیں ہوا ہے ، تو وہ گجرات میں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ اگر مودی راون جلانا چاہتے ہیں ، تو انہیں گجرات کا راون جلانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ گجرات فسادات کے بعد بی جے پی اور آر ایس ایس کے لوگوں نے کہا کہ انہیں مسلم علاقوں میں بھی ووٹ ملے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ بی جے پی اور سنگھ نے مسلمانوں کو فسادات کے دوران کئے گئے اپنے اعمال کا ذکر کر کے دھمکایا اور کمزور لوگوں سے ووٹ لئے ۔