پچھلے ہفتے تاریخی شہر حیدرآباد میں مسلم پرسنل لاء بورڈ کی26ویں پلینری اجلاس کا شاندار پیمانے پر انعقاد عمل میں آیا۔سار ے ملک کی نظریں اس اجلاس پر ٹکی ہوئی تھیں اورہر کوئی اس بات کو لے کر تشویش میں تھا کہ بابری مسجد کے معاملے میں مولانا سلمان ندوی کی شری شری روی شنکر سے ملاقات اور اس کے بعد ان کے دئے گئے بیان پر مسلم پرسنل لا بورڈ کا کیا ردعمل ہوگا۔
مسلم پرسنل لاء بورڈ کے سہ روزہ اجلاس میں سب سے زیادہ موضوع بحث مولانا سلمان ندوی ہی رہے اور بابری مسجد کے متعلق مسلم پرسنل لاء بورڈ کی مرضی کے خلاف جاکر شری شری روی شنکر سے ملاقات کرنے اور تجاویز پیش کرنے پر ان کے خلاف تادیبی کاروائی کا بھی اعلان کیاگیا ہے۔
اسی ضمن میں مولانا سلمان ندوی کا تقریبا ادھا گھنٹہ طویل یہ ویڈیو پیش کیاجارہا ہے جس میں وہ صاف طور پر کہہ رہے ہیں کہ بابری مسجد کے متعلق جو تجاویز انہوں نے شری شری روی شنکر کو دی ہے اس پر آگے بھی کام کرتے رہیں گے
اور مستقبل قریب ان کی ملاقات اجودھیا کے سادھوؤں اور سنتوں سے ہونے والی ہے اس ملاقات میں بھی وہ اسی بات کو آگے بڑھائیں گے کہ بابری مسجد کی جگہ مندر کے لئے دی جائے اور مسلمانوں کو متبادل جگہ فراہم کی جائے جہاں پر مسجد اسلام او ریونیورسٹی کی تعمیر کی جاسکے جس میں تمام مذاہب کے لوگوں کے لئے تعلیم کا انتظام ہو تاکہ اسلام کے متعلق انہیں بھی معلومات فراہم کی جاسکیں جو مسلمان نہیں ہیں۔
مولانا ندوی نے اپنے اس انٹریو میں مسلم پرسنل لاء بورڈ کو ختم کرکے اس کے بجائے شریعت ایپلیکشن بورڈ قائم کرنے کی بات کررہے ہیں۔ پیش ہے مکمل ویڈیو ۔