لاس اینجلس’:جنوبی کیلفورنیا کے ایک شخص کو سعودی عرب کے انجینئرنگ کے ایک طالب علم کو قتل کرنے کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے ۔ سعودی طالب علم نے دو سال قبل اپنی فروخت کے لئے آن لائن اشتہار دیا تھا اور مذکورہ قاتل نے مبینہ طور پر کار خریدنے کے اس سے ملاقا ت کی تھی۔
سرکاری وکیل کے مطابق سعودی طالب علم عبداللہ عبداللہ الکادی کی لاش اکتوبر 2014 میں اس کے لاپتہ ہوجانے کے ایک ماہ بعد لاس اینجلس سے کوئی دو سو کلومیٹر دور انڈو قصبہ میں ایک سڑک کے کنارے ملی تھی۔الکادی کیلفورنیا اسٹیٹ یونیورسٹی میں بین الاقوامی طالب علم کے طور پر علم حاصل کررہا تھا ۔ اسے آخری مرتبہ 17ستمبر کو لاس اینجلس میں اس کی رہائش گاہ پر دیکھا گیا تھا۔
حکام کا کہنا ہے کہ مجرم آگسٹن روزینڈو فرنانڈیز نے الکادی کو اسی دن چاقو مار کر ہلاک کردیا تھا جب الکادی اپنی آڈی کار35 ہزار ڈالر میں سیے فروخت کرنے کے لئے تیار ہوگیا تھا۔
فرنانڈیز نے الکادی کو قتل کرنے کے بعد اس کی لاش ایک سڑ ک کے کنارے پھینک دی اور رقم لے کر چلتا بنا۔ یہ کار بعد میں قاتل کی رہائش گاہ لانگ بیچ کے ایک اپارٹمنٹ سے برآمد ہوئی۔
لاس اینجلس کاونٹی اٹارنی کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق آگسٹن کو اس معاملے میں قصور وار پایا گیا ہے اور اسے اب عمر بھی جیل میں کاٹنی ہوگی اور اسے شایدکبھی پیرول بھی نہ مل سکے ۔