ڈی جی پی کے بیان پر غلط لوگ گرفتار ہوئے؛ ایس ایس پی
بلند شہر۔ بلند شہر گینگ ریپ معاملے میں منگل کو نیا انکشاف ہوا ہے ۔ نیشنل ہائی وے پر گینگ ریپ معاملے میں پولیس کے غلط بیان کی پول کھلنے لگی ہے ۔ بلند شہر ایس ایس پی انیس احمد انصاری نے کہا کہ جو نام اتوار کو ڈی جی پی جاويد احمد نے بتائے تھے ، اس وقت تک بدمعاشوں کے نام کی تصدیق نہیں ہو سکی تھی ، جس کی وجہ سے دوسرے بدمعاشوں کو جیل بھیج دیا گیا ۔ ایس ایس پی نے صاف طور پر کہا کہ ڈی جی پی کے بتائے گئے یہ دونوں نام غلط تھے ۔ خیال رہے کہ ڈی جی پی نے جب اس کیس کا انکشاف کیا ، تو نریش عرف ٹھاکر رہائشی بھٹنڈا اور ببلو رہائشی فرید آباد کے نام بلند شہر کے رئیس نام کے بدماش کے ساتھ بتائے تھے ۔
ڈی جی پی نے یہ بھی بتایا تھا کہ تینوں بدمعاشوں کی شناخت متاثرہ خاندان نے کر لی ہے اور اسی بنیاد پر یہ انکشاف ہوا ہے ۔ لیکن بعد میں پولیس نے جن تین ملزموں کو جیل بھیجا ، اس میں ببلو اور نریش عرف ٹھاکر نہیں تھے ۔ پولیس نے ان دونوں کی جگہ پر ہاپوڑ کے شابیج اور نوئیڈا کے جبرسنگھ کا نام شامل کیا ۔ یہی نہیں پولیس کی لاپروائی ایف آئی آر درج کرنے سے ہی شروع ہو گئی تھی ۔ ایف آئی آر میں ابتدا میں پولیس نے صرف ڈکیتی اور ریپ کی دفعات لگائی تھیں ۔ بعد میں اصل ایف آئی آر پر قلم سے گینگ ریپ کی دفعہ میں اور پوسکو ایکٹ کی دفعہ بڑھائی گئی تھی ۔ ایس ایس پی انیس انصاری نے بتایا کہ یہ کمپیوٹر سافٹ وئیر کی غلطی ہو سکتی ہے ۔ اس معاملے کی وہ جانچ کرائیں گے ۔