لکھنؤ۔ تین طلاق کو سیاسی مسئلہ بنانےپرآل انڈیا مسلم وومین پرسنل لاء بورڈ نے بی جے پی پر سپریم کورٹ میں زیر غورطلاق ثلاثہ کے معاملے کو اپنے منشور میں شامل کر کے اور اپنے رہنماؤں سے اس پر بیان بازی کرواکر اس کا سیاسی استعمال کرنے کا الزام لگاتے ہوئے الیکشن کمیشن سے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ بورڈ کی صدر شائستہ عنبرنے آج یہاںکہا کہ بی جے پی نے تین طلاق کے مسئلے کو اپنے انتخابی منشور میں شامل کیا ہے اور گذشتہ اتوار کو مرکز کی بی جے پیحکومت کے وزیر قانون روی شنکر پرساد نے اپنی پریس کانفرنس میں اس مسئلے پر اپنی مخالف سیاسی جماعتوں سے رخ صاف کرنے کو کہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تین طلاق کا مسئلہ پہلے ہی سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے، جس میں وہ خود بھی ایک فریق ہیں۔ معاملے کی اگلی سماعت 14 فروری کو ہونی ہے۔ ایسے میں اس مسئلے کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جانا نہ صرف سپریم کورٹ کے دائرہ کار کا تجاوز ہے بلکہ انتخابی عمل کی منشا کے خلاف بھی ہے۔ ایسے میں الیکشن کمیشن کو بی جے پی اور اسکےوزیر روی شنکر پرساد کو نوٹس جاری کر کے کارروائی کرنی چاہئے۔
معلوم ہو کہ روی شنکر نے گذشتہ اتوار کو یہاں منعقد پریس کانفرنس میں ایس پی صدر اکھلیش یادو، کانگریس کےنائب صدر راہل گاندھی اور بی ایس پی سربراہ مایاوتی کوتین طلاق کے معاملے پر اپنا رخ صاف کرنے کا چیلنج دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے اپنے انتخابی منشور میں تین طلاق کے مسئلے پر ریاست کی مسلم خواتین سے رائے لے کر سپریم کورٹ میں موقف رکھنے کا وعدہ کیا ہے۔ تین طلاق سیاسی طور پر غیر جانبدار مسئلہ ہے، لیکن راہل، اکھلیش اور مایاوتی اس پر خواتین سے کوئی رائے نہیں لیں گے، کیونکہ ان پر منہ بھرائی کی سیاست کا غلبہ ہے۔