کلکتہ۔ ریاستی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرجاوڈیکر کے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ میں حصہ نہیں لیں گے۔ نوٹ پابندی پر مرکزی حکومت کے خلاف ایک اور محاذ کھولتے ہوئے مغربی بنگال محکمہ تعلیم نے ریاستی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ ڈیجیٹل معیشت اور نقد کے بغیر لین دین پر مرکزی وزیر برائے فروغ انسانی وسائل پرکاش جاوڈیکر کی ویڈیو کانفرنسنگ میں شامل نہ ہوں ۔
مرکزی وزیر فروغ انسانی وسائل نے ملک کی تمام یونیورسٹیوں کے وائس چانسلروں کے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔مگر ریاستی وزیر تعلیم پارتھو چٹرجی نے کل کہا ہے کہ ریاستی یونیورسٹیوں میں امتحان کے شیڈول کی وجہ سے ریاستی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلر اس کانفرنس کا حصہ نہیں بن سکیں گے۔
اسمبلی کے باہر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے وزیر تعلیم پارتھوچٹرجی نے کہا کہ تمام وائس چانسلروں کو ویڈیو کانفرنسنگ میں حصہ لینے کو کہا گیا ہے ۔مگر بنگال میں ریاستی یونیورسٹیوں میں امتحانات کی وجہ سے وائس چانسلرس امتحانات میں مصروف رہیں گے اس لیے ویڈیو کانفرنس میں ان کا شامل ہونا ممکن نہیں ہے۔
پارتھو چٹرجی سے جب سوال کیا گیا کیاکہ مغربی بنگال حکومت نے وائس چانسلروں سے ویڈیو کانفرنسنگ کوبائیکاٹ کرنے کو کہا ہے ؟۔وزیر تعلیم نے کہاکہ یہ بائیکاٹ نہیں ہے ۔چوں کہ امتحانات چل رہے ہیں اور یہ مصروف ہیں ۔
ویڈیو کانفرنسنگ میں شامل نہیں ہونے کا فیصلہ ریاست کے ٹول پلازہ پر فوجی جوانوں کی تعیناتی پر مغربی بنگال حکومت کے سخت اعتراض و احتجاج کا حصہ مانا جارہا ہے ۔اسی ہفتے ممتا حکومت نے ریاست کے تمام ڈبلیو بی سی ایس افسرا ن کو ہدایت دی ہے کہ وہ ریاستی حکومت کے ماتحت کام کرتے ہیں اس لیے وہ براہ راست مرکزی حکومت کے کسی حکم کو نافذ نہیں کرسکتے ہیں بلکہ انہیں مغربی بنگال حکومت کی ہدایت پر ہی کام کرنا ہوگا۔
یونیورسٹی گرانٹ کمیشن نے ملک کی تمام یونیورسٹیوں اور کالجوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ نقد کے بغیر لین دین کیلئے ایک مہینے مہم چلائیں اوراس کے بعد ہی مرکزی وزیر فروغ انسانی وسائل نے تمام یونیورسٹیوں کے وائس چانسلروں کے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ کرنے کا فیصلہ کیا ۔
ترنمول کانگریس کے ذرائع کے مطابق ویڈیو کانفرنسنگ کونظر انداز کرنے کا فیصلہ وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے نوٹ پابندی کے خلاف مہم کے پیش نظر کیا گیا ہے ۔