نئی دہلی۔ ریتا بہوگنا جوشی کانگریس کا ہاتھ چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہو گئئی ہیں ۔ اتر پردیش میں کانگریس پارٹی کو اسے بڑا جھٹکا قرار دیا جا رہا ہے۔گذشتہ کافی دنوں سے قیاس کیا جا رہا تھا کہ ریتا بہوگنا جوشی بی جے پی کا دامن تھامنے والی ہیں جنہیں صحیح ثابت کرتے ہوئے کانگریس پارٹی کی سابق ریاستی صدر ریتا بہوگنا جوشی بی جے پی میں شامل ہو گئی ہیں۔ بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ کی موجودگی میں ریتا کی بی جے پی میں انٹری کا اعلان کیا گیا۔ چند روز قبل سیاسی حلقوں میں یہ خبریں پھیلی تھیں کہ ریتا بہوگنا جوشی بی جے پی میں جانے والی ہیں لیکن وجے بہوگنا جوشی نے ان خبروں کو افواہ کہہ کر خارج کر دیا تھا۔
ریاست میں کانگریس کے انتخابی پالیسی ساز پرشانت کشور برہمن ووٹ بینک کو پارٹی کی طرف کرنے کی حکمت عملی پر کام کر رہے ہیں۔ اسی حکمت عملی کے تحت کانگریس نے دہلی کی سابق وزیر اعلی شیلا دکشت کو یوپی میں سی ایم چہرہ بنایا۔ ریتا بہوگنا جوشی برہمن برادری سے ہیں اور پارٹی کے برہمن چہروں میں سب سے آگے ہیں۔ ایسے میں ان کے بی جے پی میں شامل ہونے کو کانگریس کے لئے جھٹکا کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے۔
ریتا بہوگنا جوشی 2007-2012 تک ریاستی کانگریس کے صدر کے عہدے پر بھی رہ چکی ہیں۔ وہ ایک زمینی رہنما کے طور پر جانی جاتی ہیں۔ یوپی میں انہوں نے عوام سے جڑے کئی مسائل پرسڑکوں پر جدوجہد کی اور کارکنوں کے ساتھ آواز بلند کی۔
غور طلب ہے کہ ریتا بہوگنا جوشی کے بھائی اور اتراکھنڈ کے سابق وزیر اعلی وجے بہوگنا جوشی پہلے ہی کانگریس کو چھوڑ کر بی جے پی جوائن کر چکے ہیں۔ اس وقت بھی ریتا بہوگنا جوشی کے بی جے پی میں شامل ہونے کی قیاس آرائی تیز ہوئی تھی، تاہم اس کے بعد انہوں نے ایسی خبروں کی تردید کی تھی۔