وزارت اقلیتی امور آئندہ 14 نومبر سے نئی دہلی کے پرگتی میدان میں شروع ہونے والے بین الاقوامی تجارتی میلے میں ’’ہنر ہاٹ‘‘ کا اہتمام کرے گی جس میں اقلیتی طبقات کے دستکاروں کے ہاتھوں بنائی گئیں مصنوعات کی نمائش کی جائے گی۔ مرکزی وزیر مملکت برائے اقلیتی امور (آزادانہ چارج )مختار عباس نقوی نے آج یہاں بتایا کہ پرگتی میدان میں پہلی مرتبہ ’ہنر ہاٹ‘ لگا کر ملک کے دور دراز علاقوں سے تعلق رکھنے والے اقلیتی طبقات کے کاریگر اور دستکاروں کو اپنے فن اور ہنر کا مظاہرہ کر نے کا موقع فراہم کیا جائے گا۔ مسٹرنقوی نے کہا کہ ہندوستان کی شانداردستکاری اور ہنر کی وراثت کو بین الاقوامی پلیٹ فارم فراہم کرانے کے لیے مودی حکومت ٹھوس اقدامات کررہی ہے جس کی وجہ سے ملک بھر کے ہزاروں دستکاری کی وراثت سے وابستہ لوگوں کو اپنے ’فن اور ہنر ‘ کو دنیا کے سامنے پیش کرنے کا بڑا موقع ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ اقلیتی امور کی وزارت 14 نومبر، 2016 سے پرگتی میدان میں لگنے والے بین الاقوامی تجارتی میلے میں ’ ہنرہاٹ ‘ نام سے ایک بڑے ہال میں ملک بھر کے سینکڑوں دستکاروں،فنکاروں کے ہاتھوں تیار کردہ مصنوعات کی نمائش کرے گی، یہ ملک کے کونے کونے کے ہنرمندی کے استادوں کے فن اور ہنر کا سنگم ہوگا۔ ایسا پہلی بار ہو گا کہ ملک کے دور دراز علاقوں میں موجود دستکاروں کے ان ماہرین کو قومی وبین الاقوامی سطح پر اپنے ہنر کو ایک چھت کے نیچے دکھانے کا موقع ملے گا۔ مسٹر نقوی نے کہا کہ اس نمائش میں جہاں شمال مشرقی ریاستوں میں بننے والی بیت۔بانس پینٹنگس ہوں گی،وہیں اتر پردیش میں پیتل، کپڑا،قالین، چکن اورزردوزی کا شاندارسامان ہوگا۔جنوبی ریاستوں سے مٹی سے بننے والے برتنوں کا مختلف طرز کا سامان ہوگا۔ چندن کی لکڑی کی نقش نگاری اور لکڑی کی شاندارمصنوعات ہوں گی، جھارکھنڈ۔بہار کی دستکاری کے نمونے اور بنگال۔اڑیسہ کے گھریلو استعمال کی مقامی اشیا اور ملک میں تیار ہونے والے نیم ،ایلوویرا، تلسی اور ہربل سے تیار کردہ حسن کو نکھارنے والا اور صحت کا سامان دستیاب ہو گا۔
مسٹر نقوی نے کہا کہ اس نمائش میں جہاں راجستھان کے ماربل کی نقش نگاری ہو گی، وہیں گجرات کا ہاتھ سے تیار ہوادلکش سامان بھی موجود رہے گا، کشمیر کی پشمینہ اور وہاں تیار ہونے والے برتن نظرآئیں گے۔ ہندوستان کی صدیوں پرانی آیورویدک، یونانی اور حفظان صحت کا سامان بھی نظر آئے گا،ا سٹیل کے برتن، کانچ کی نقش نگاری ،دیسی سلک، کپاس کی بھی نمائش کی جائے گی۔اس کے علاوہ دستکار،فنکار اپنے اسٹال کے باہر جس طرح سے اپنے گاؤں قصبوں میں وہ ان دست کاری پر مبنی مواد تیار کرتے ہیں، اس کا مظاہرہ بھی لوگوں کے سامنے کریں گے۔