لکھنو : اترپردیش اسمبلی اسمبلی انتخابات سے عین قبل بی جے پی نے ایک بار پھر رام مندر کا راگ الاپا ہے۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ اگر ریاست میں واضح اکثریت کے ساتھ بی جے پی کی حکومت بنتی ہے ، تو ایودھیا میں ایک خوبصورت رام مندر کی تعمیر ہوگی ۔خیال رہے کہ اترپردیش سمیت ملک کی پانچ ریاستوں میں اگلے مہینے سے اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں ۔ اترپردیش میں 11 فروری سے سات مراحل میں انتخابات ہوںگے ۔
بی جے پی کی اترپردیش یونٹ کے سربراہ کیشو پرساد موریہ نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ‘رام مندر عقیدت کا معاملہ ہے، دو ماہ میں اس کی تعمیر ہونے نہیں جا رہی ہے، مندر کی تعمیر الیکشن کے بعد ہوگی ۔ بی جے پی واضح اکثریت کے ساتھ اقتدار میں آئے گی۔ ‘ اس دوران انہوں نے اکھلیش یادو پر بھی نشانہ سادھا ۔ انہوں نے کہا کہ اتر پردیش کے وزیر اعلی نہ تو پسماندہ طبقہ کے ساتھ ہیں اور نہ ہی دلتوں کے ساتھ۔ موریہ نے کہا کہ ‘وہ صرف دھوکہ کرتے ہیں۔
اکھلیش کے بارے میں موریہ کا یہ بیان اس وقت آیا ہے ، جب الہ آباد ہائی کورٹ نے اترپردیش حکومت کو اس بات کو یقینی بنانےکیلئے کہا ہے کہ 17 دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) گروپوں سے وابستہ لوگوں کو نیا ذات سرٹیفکیٹ جاری نہیں کیا جائے۔
سماج وادی پارٹی اور کانگریس کے درمیان اتحاد کے بارے میں پوچھے جانے پر موریہ نے کہا کہ ‘ایس پی ڈوبتا جہاز ہے اور کانگریس کا جہاز کافی پہلے ڈوب چکا ہے۔ اگر بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) بھی اس میں شامل ہوتی ہے ، تب بھی وہ بھی اس کو بچانے کے قابل نہیں ہو گی۔
ساتھ ہی ساتھ کیشو پرساد موریہ نے الزام عائد کیا کہ یادو کے تحت پوری سرکاری مشینری کرپشن میں ملوث ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بی جے پی اقتدار میں آئی تو وہ تحقیقات کرائے گی اور اگر ضرورت پڑی تو انہیں جیل بھیجے گی۔