لکھنو۔ وزیراعلیٰ جناب اکھلیش یادو سے آج یہاں ان کی سرکاری قیام گاہ پر معروف غزل گلوکارہ ریتا گانگولی اور مشہور گلوکار انوپ جلوٹا نے ملاقات کی ۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے کہاکہ ریاست کی حقیقی معنی میں ہمہ گیر ترقی تبھی تسلیم کی جاسکتی ہے، جب مادّی ترقی کے ساتھ ساتھ فنون ، ادب ، موسیقی اور ثقافت کو بھی فروغ حاصل ہو۔ اس کے لئے زبان ، فنون ، موسیقی اور تمام فنون لطیفہ کی ترقی ، انہیں مالامال کرنے اور ان کا تحفظ ضروری ہے ۔
سماج وادی حکومت ادب ، موسیقی اور مختلف فنون کو فروغ دیتے ہوئے ان سے وابستہ دانشوروں اور فنکاروں کو مسلسل اعزازات سے نوازنے کا کام کررہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ملک او ر دنیا میں ریاست کا نام روشن کرنے والے متعدد افراد کو یش بھارتی انعام سے نوازا گیا، جن میں ریتا گانگولی اور انوپ جلوٹا بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر یہ دونوں فنکار بیگم اختر پر کوئی فلم بنانا چاہیں گے تو ریاستی حکومت ہر ممکن مدد مہیا کرائے گی۔وزیراعلیٰ نے ریتا گانگولی کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ ان کے مشورے ہی پر ریاستی حکومت نے بیگم اختر کے نام سے بیگم اختر انعام شروع کیا ہے ، جس کے تحت انعام کے طور پر ۵۔۵ لاکھ روپئے ، انگ وستر اور توصیفی سند پیش کی جاتی ہے ۔ گزشتہ سال اس سلسلے میں مشہور غزل گلوکارہ زرینہ بیگم اور ٹھمری گلوکارہ سونیتا جھنگرن کو اعزاز دیا گیا۔
جناب یادو نے کہاکہ غزل ، دادرا اور ٹھمری کو اپنی آواز کے جادو سے نئی بلندیوں تک پہنچانے والی بیگم اختر نے اپنی صلاحیت اور محنت سے ملک اور دنیا میں اپنی گلوکاری کا لوہا منوایا۔ ان کی گلوکاری ریاست کی آئندہ نسل کے لئے تحریک کا سر چشمہ ہے ۔ اس موقع پر دونوں فنکاروں نے ریاستی حکومت کی کوششوں کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ اترپر دیش کی موجودہ حکومت فنون ، ثقافت اور ادب کے تحفظ اور اس کے فروغ کے لئے جو کام کررہی ہے ، وہ قابل تعریف ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ریاستی حکومت کی ان کوششوں سے صلاحیتوں کو مزید محنت کرنے کی ترغیب حاصل ہورہی ہے ۔