واشنگٹن۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے نئے ایئر فورس ون کا آرڈر لاگے حد سے زیادہ ہونے کی وجہ سے منسوخ کئے جانے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔ امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ ملک کے صدر کے لیے نئے طیاروں کے آرڈر کو منسوخ کر کے حکومتی اخراجات میں کمی کرنا چاہتے ہیں۔
نومنتخب صدر نے سماجی رابطوں کی سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ ’بوئنگ مستقبل کے صدور کے لیے نیا 747 ایئر فورس ون بنا رہا ہے، لیکن اس پر آنے والی لاگت حد سے تجاوز کر گئی ہے اور اب تک 4 ارب ڈالر سے زیادہ لاگت آچکی ہے، آرڈر کو منسوخ کیا جائے۔‘
خیال رہے کہ امریکی حکومت کا بوئنگ کے ساتھ دو نئے جہاز بنانے کا معاہدہ ہے۔ یہ جہاز سنہ 2024 سے استعمال میں آئیں گے۔ ٹرمپ اسی صورت میں یہ جہاز استعمال کر سکیں گے اگر وہ دوسری بار صدر منتخب ہوتے ہیں۔
ادھر صدارتی طیارے کی دیکھ بھال کرنے والوں کا مطالبہ ہے کہ ان طیاروں کو جلد از جلد تیار کیا جائے کیونکہ موجودہ طیاروں کی دیکھ بھال اور مرمت بہت مہنگی پڑ رہی ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ ابھی اپنا طیارہ جو 757 ہی استعمال کرتے ہیں لیکن صدارت کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد وہ ایئر فورس ون میں سفر کریں گے۔
خیال رہے کہ ایئرفورس ون میں خصوصی دفاعی اور مواصلاتی نظام نصب ہے۔ یہ ابھی واضح نہیں ہے کہ اگر آرڈر منسوخ کیا گیا تو حکومت کو کتنا نقصان ہوسکتا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا طیاروں پر آنی والی لاگت بہت زیادہ ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا ’ہم چاہتے ہیں کہ بوئنگ بہت پیسہ کمائے لیکن حد سے زیادہ نہیں۔‘ ادھر بوئنگ کے ترجمان نے اس حوالے سے فی الحال تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے۔ نو منتخب صدر کی جانب سے کی جانے والی اس ٹوئٹ کے بعد بوئنگ کے حصص میں ایک فی صد کمی آئی ہے۔